(24 نیوز)سابق صدر مملکت اور صدر پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز آصف علی زرداری نے 1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی کے موقع پر کہا کہ قوم آئین کے تحفظ کیلئے کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کرے گی۔
آصف علی زرداری نے قوم کو مبارکباددیتے ہوئے کہا ہے کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید نے 1973 کے آئین کی صورت میں قوم کو تحفہ دیا تھا،1973 کا آئین متفقہ دستور ہے جس پر قومی اسمبلی کے تمام اراکین کے دستخط ہیں،1973 کے دستور پر قومی اسمبلی میں موجود تمام ممبران جن کا تعلق مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے تھا نے آئین سے اتفاق کرتے ہوئے اس پر دستخط کیئے تھے۔
پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز 1973 کے آئین پر دستک کرنے والے تمام سیاستدانوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ہم پیپلزپارٹی کے تمام ہیروز کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی قیادت میں آئین کی بحالی کیلئے عظیم قربانیاں دی ہیں۔
سابق صدر نے کہا ہے کہ آمریت کے تاریک ادوار میں پیپلزپارٹی کے جیالوں نے اپنے خون سے چراغ روشن کرکے جمہوریت کیلئے جدوجہد کرنے والوں کو راستہ دکھایا۔ تمام سیاسی کارکنوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے آئین اور جمہوریت کی خاطر پھانسیاں قبول کیں،اپنے پیٹھوں پر کوڑے برداشت کیئے اور قید کاٹی۔گڑھی خدا بخش بھٹو کاگنج شہیدان جمہوریت پرستوں کیلئے مینار نور ہے۔
ضرور پڑھیں :آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی،پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداریوں میں ایس ایم ڈیز نصب
ہر روز گڑھی خدابخش سے شہیدوں کے خون کی سرخی لیکر جمہوریت کا سورج طلوع ہوتا ہے۔1973 کے آئین کی اصل صورت میں بحالی محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی زندگی کا اولین مقصد تھا بااختیار پارلیمنٹ بحال ہوا۔اٹھارویں آئینی ترمیم کے ذریعے 1973 کا آئین اصل صورت میں بحال ہو چکا ہے ۔عوام کی سب سے بڑی عدالت پارلیمنٹ ہے اس عدالت کے سامنے سب کو سر تسلیم خم کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ملک اس لیئے آج مشکلات کا سامنا کر رہا ہے کہ کچھ عناصر نے آئین سے انحراف کیا تھا۔وقت آگیا ہے کہ ہم سب آئین پر عمل کریں قوم اور ملک کےمستقبل کے فیصلے کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کو کرنے دیں۔