(اشرف خان) ملک سیاسی بے یقینی کی صورتحال کا اثر تمام معاملات زندگی پر ہو رہا ہے، اس صورتحال میں ملک کے صنعتکار اور کاروباری طبقہ بھی پریشانی کا شکار ہے۔
اس حوالے سے بزنس مین گروپ کے نائب چئیرمین جاوید بلوانی کا کہنا تھا کہ کسی سیاسی جماعت کو ملکی معیشیت کی کوئی فکر نہیں، ملک بڑے بحران میں پھنستا جارہا ہے، روپے کی قدر میں استحکام نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتیں بار بار بڑھائی جارہی ہیں، درآمدی مال اب تک کلئیر ہوکر منڈیوں میں نہیں پہنچ پارہا اور انڈسٹریز پیداواری لاگت بڑھنے سے بند ہونے لگی ہیں۔
اس حوالے سے زبیر موتی والا نے کہا کہ حکومت کیا کر رہی ہےسمجھ سے باہر ہے، ہماری حالت بہت ابتر ہے، ڈالرلانے کا یہ طریقہ نہیں کہ ٹیرف بڑھا دو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گیس اور کے الیکٹرک کے ٹیرف کو کم کرنے کی ضرورت ہے، اس وقت جو پوزیشن ہے ایکسپورٹرز کی وہ ہماری سمجھ سے باہر ہے، ایل سیز بند ہیں سود کی شرح بڑھائی جارہی ہے۔
زبیر موتی والا نے کہا کہ ہمیں ڈالر چاہیئے، ریٹ نیچے لے آئیں، بجلی اور گیس کا
ایکسپورٹ بڑھ جائیگا اور حوالہ ہنڈی رک جائیگا۔
’اس وقت مال نہیں بک رہا اسکی وجہ یہ ہے کہ ہم مہنگے ہیں ہماری خالت انتہائی مخدوش ہے، ہم ترکش ایئرلائن کو پیسے نہیں دے سکے، ہم ڈی ایچ ایل کو پیسے نہیں دے سکے جس کے بعد ہمارے آرڈر اب بھارت اور بنگلہ دیش کو مل رہے ہیں اور اس کی وجہ بھارت اور بنگلہ دیش کے پروڈکٹ کا سستا ہونا ہے۔