(24 نیوز)نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس، جس میں کچے کے علاقے کے آپریشن پر بریفینگ دی گئی، جبکہ اہم ثبوت پیش کئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ،جوائنٹ ڈی جی انٹیلی جنس بیورو، سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ اور آپریشنز پنجاب کے ایڈیشنل آئی جیز،سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، سیکرٹری پرائمری و سکینڈری ہیلتھ کیئر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ، جبکہ ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب، کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن، کمشنر بہاولپور ڈویژن، آر پی او ڈیرہ غازی خان، آر پی او بہاولپور اور متعلقہ حکام ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں کچے کے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا جائزہ لیا گیا جبکہ سی ٹی ڈی نے کچے کے علاقے میں دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کی رپورٹ پیش کر دی ، جس میں دہشت گرد تنظیموں کے ملک دشمن عناصر اور بیرون ملک را بطوں کے ٹھوس ثبوت پیش کئے گئے ۔
کچے کے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف سندھ،بلوچستان او رپنجاب پولیس کا پہلی بار مشترکہ آپریشن۔پنجاب پولیس کی 11ہزار سے زائد نفری آپریشن میں حصہ لے گی۔دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کر کے مستقل انفراسٹرکچر قائم کیاجائے گا،ہر صورت ریاست کی رٹ کو قائم کیا جائے گا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ "کچے کے علاقے میں حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے والے دہشت گردوں کو سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی، دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بھی قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی کچے کے علاقے میں مو بائل ہسپتال اور 4×4ایمبولینسیز بھجوانے کی ہدایت بھی دی گئی ،علاقے میں پل، سڑکیں اور چوکیاں بنانے کے لئے جامع پلان تیار کی گیا جبکہ آپریشن کیلئے جدید اسلحہ و ٹیکنالوجی کی فراہمی پر پاکستان آرمی سے اظہار تشکر بھی کیا گیا۔
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے خان پور سے اغواء ہونے والے دو بچوں کی بحفاظت باز یابی پر ڈی پی اورحیم یار خان اور تفتیشی ٹیم کو سراہا ، محسن نقوی کا کہنا تھا کہ" پولیس کی ٹیم نے بچوں کو جلد باز یاب کرا کر پروفیشنل ازم کا مظاہرہ کیا ہے۔