(ویب ڈیسک ) ق لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی و مذہبی امور چودھری سالک حسین نے کہا کہ اختیار میرے پاس ہوتا تو پرویزالہٰی کو ابھی ریلیف دے دیتا۔
ق لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی و مذہبی امور چودھری سالک حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویزالہٰی کے وکیل عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں، ریلیف کا فیصلہ عدالتیں ہی کریں گی،سالک حسین نے کہا کہ پی ٹی آئی کے الیکشن نتائج پر کیسز عدالتوں میں ہیں تو پھر احتجاج کیسا، احتجاج ہر کسی کا بنیادی حق ہے مگر مقصد واضح ہونا چاہئے، الیکشن میں کئے گئے وعدے اور 5 سالہ حکومتی مدت پوری کریں گے، حکومت کیلئے مشکلات ضرور ہیں مگر آنے والے مہینوں، سالوں میں بہتری آئے گی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اندازہ ہے بہتر کارکردگی نہ دکھائی تو سیاسی کیریئر ختم ہو جائے گا، وزیراعلیٰ پنجاب کیساتھ بہترین کوآرڈی نیشن ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے ورلڈ بینک کی شراکت سے 16 اضلاع میں سیوریج پراجیکٹ شروع کرنے کا احسن فیصلہ کیا ہے،انہوں نے کہا کہ چینی اہلکاروں کی ہلاکت سے پاک چین تعلقات اور پراجیکٹس کو بڑا جھٹکا لگا، چینی اہلکاروں کی ہلاکت سے ہم 1 سال پیچھے چلے گئے ہیں، کالعدم تنظیمیں نہیں بیرونی ہاتھ چینی اہلکاروں کی ہلاکتوں میں ملوث ہونے کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔
سالک حسین نے مزید کہا کہ بیرونی ہاتھوں کو پاکستان کی ترقی و چینی سرمایہ کاری ہضم نہیں ہو رہی، سیاسی جماعتوں، پاکستانیوں کو اپنی جھوٹی سیاست نہیں ملکی ترقی کا سوچنا ہوگا، حج پر رہائش، کھانے اور ٹرانسپورٹ کے حوالے سے وزارت بہتر اقدامات کرے گی،وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حاجیوں کی خدمت کیلئے خود بھی ان کے ساتھ جاؤں گا، عوام کو وقتی خوش کرنے کیلئے ماضی میں پٹرول کی قیمت روک کر قرض لیکر سبسڈی دی گئی، 5 سالوں میں سابق حکومت نے اتنا قرض لیا جتنا پاکستان بننے تک نہیں لیا گیا۔
سالک حسین نے کہا کہ غزہ کے معصوم بچوں، خواتین کی نعشوں پر امت مسلمہ کی خاموشی حیران کن ہے، اسرائیلی وزیراعظم کھلم کھلا یونائیٹڈ نیشن کی قرار داد کی خلاف ورزی کررہا ہے۔