(24 نیوز) وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ عوامی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ صحت کا جائزہ اجلاس ہوا،محکمہ صحت بلوچستان کے حکام نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔
اجلاس میں صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے بلوچستان انسٹیٹیوشنل ریفارمز ایکٹ لانے کا فیصلہ کیا گیا
صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے زیر التوا 12 مسودہ قانون پر بھی کام تیز کرنے کی ہدایت دی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان ہیلتھ سیکٹر میں نمایاں بہتری ضروری ہے۔
مزید پڑھیں:مریم نواز کا آسان کاروبار فنانس کیلئے ضرورت کے مطابق قرض دینے کا حکم
ہیلتھ سیکٹر ریفارمز یونٹ کو جلد فعال کیا جائے، عام آدمی کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے عوامی مفاد کے برعکس کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انفرادی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے “کی پرفارمنس انڈی کیٹرز” تشکیل دیئے جائیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ کسی نے ہڑتال یا دھرنا دینا ہے تو شوق سے دیں لیکن عوامی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔
محکمہ صحت کے لیے ہر سال 80 ارب روپے سے زائد دیتے ہیں، 80 ارب روپے میں تو صوبے کے ہرشخص کا علاج مہنگے ترین نجی ہسپتال میں ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی وسائل کا ضیاع قابل برداشت نہیں،صحت کے شعبے کے لیے مختص ایک ایک پائی غریب آدمی کی صحت پر خرچ ہونی چاہیے۔