(24 نیوز)جہانگیر ترین کی شوگر ملز کی جانب سے چینی کاایکس مل ریٹ مقرر کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت۔ عدالت نے وفاقی اور پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔عدالت نے جہانگیر ترین کی شوگرملوں کے خلاف تادیبی کارروائی مشروط طور پر روک دی ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس رسال حسن سید نے جے کے شوگر مل اور جے ڈی ڈبلیو شوگر مل کی درخواست پر سماعت کی ، شوگرملوں کے شئیر ہولڈر علی خان ترین اور مقصود احمد ملہی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ نےجہانگیر ترین کی شوگر ملز کی درخواست کی مخالفت کی ۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ32شوگرملز کا موقف سن کر چینی کی شوگرملز میں ایکس مل ریٹ مقرر کیا۔ وفاقی حکومت نے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد چینی کاایکس مل ریٹ مقرر کیا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ جس تادیبی کارروائی نہ کرنے کے عدالتی حکم کوجواز بنایا گیاہے،اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیاگیاہے۔اسد باجوہ نے کہا کہ اس درخواست میں فیڈریشن آف پاکستان سمیت متعلقہ فریقین کو پارٹی نہیں بنایا گیا۔ درخواست گزار شوگر ملز ریلیف لینے کا استحقاق نہیں رکھتیں ۔
درخواست گزار شوگر ملز کی جانب سے سلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ پیش ہوئے ۔ انہوں عدالت میں موقف اختیار کیاکہ درخواست میں وفاقی اور پنجاب حکومت، کین کمشنر ، سیکرٹری خوراک سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، سیکرٹری انڈسٹریز نے 30 جولائی 2021 کو شوگرملز کا ایکس مل ریٹ 84.50 روپے مقرر کیا۔ ایکس مل ریٹ84.50 اور ریٹیل پرائس 89 روپے50 پیسے مقرر کی گئی ۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ چینی کی ایکس مل ریٹ مقرر کرنے سے درخواست گزار متاثرہ فریق ہیں۔ شوگر ملز میں چینی ایکس مل ریٹ مقرر کرنے کااقدام غیر قانونی ہے۔ہائی کورٹ نے چینی کا ریٹ مختص کرنے سے قبل شوگر ملز مالکان کا موقف سننے کا حکم دیا تھا، عدالتی حکم کے باوجود درخواستگزاروں کو سنا ہی نہیں گیا، حکومت کی جانب سے چینی کی نئی قمیت 89.50 روپے مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، حکومت کے مقررہ نرخ پر چینی فروخت کرنا ممکن نہیں، سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ پہلے ہی 48 شوگرز ملز کو اسی نوعیت کی درخواست پر ریلیف دے چکی ہے۔انہوں نے استدعا کہ کہ عدالت30 جولائی 2021 کوچینی کا ایکس مل ریٹ مقرر کرنے کانوٹفکیشن کالعدم قرار دے۔درخواست کے حتمی فیصلے تک چینی کی نئی قیمت مقرر کرنے کے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد روکا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: دو بیواؤں کی زمین پر DHAکا مبینہ قبضہ,ڈپٹی کمشنر ہائیکورٹ میں طلب