بھارتی پارلیمنٹ کے سامنے انتہا پسند ہندوﺅں کا مسلم مخالف تفریحی پروگرام ۔اشتعا ل انگیز اسلام مخالف نعرے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)بھارتی دارالحکومت دہلی میں پارلیمنٹ کے قریب سخت گیر ہندوﺅں نے اپنے ایک پروگرام کے دوران مسلمانوں اور اسلام کے خلاف اشتعال انگیز اور نازیبا نعرے بازی کی۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی پارلیمان کے پاس ہی معروف مقام جنتر منتر پر بعض سخت گیر ہندو تنظیمیں اور ان کے کارکن ایک تفریحی پروگرام کے لئے جمع ہوئے اور وہیں پر مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نعرے بازی ہوئی۔
اس پروگرام کا اہتمام حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رہنما اور سپریم کورٹ کے وکیل اشونی اپادھیائے نے کیا تھا۔ادھر بھارتی دارالحکومت دہلی میں پولیس حکام کا کہناتھا کہ جنتر منتر پر لگنے والے اشتعال انگیز مسلم مخالف نعروں کے سلسلے میں اس نے ایک مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق مختلف گروہوں کے درمیان نفرت کو فروغ دینے کے الزام میں بعض نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔
نئی دہلی حلقے کے سینئر پولیس افسر دیپک یادو کا کہنا تھا کہ جس پروگرام کے دوران نفرت انگیز نعرے بازی ہوئی اس پروگرام کی پہلے سے اجازت نہیں لی گئی تھی اور اس معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔لیکن انسانی حقوق کے کارکنوںکا کہنا تھا کہ جس مقام پر اسلام کی توہین اور مسلمانوں کے خلاف ہندو تنظیموں نے نفرت انگیز نعرے بازی کی وہاں بڑی تعداد میں پولیس بھی موجود تھی اور اگر وہ چاہتی تو انہیں روک سکتی تھی تاہم اس نے ایسا نہیں کیا۔
مسلم رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے اس معاملے کو ایوان میں اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارتی ایوان سے متصل ہی مسلمانوں کی نسل کشی کی باتیں ہو رہی تھیں اور اس کی حمایت میں زورشور سے نعرے لگ رہے تھے تاہم قصورواروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں۔ کنگنا رناوت فلم’دھاکڑ‘کے بارے کیا خیالات رکھتی ہیں ۔۔؟