بس اب نہیں۔جرمنی نے افغانستان میں دوبارہ فوج بھیجنے کی تجویز مسترد کر دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز )جرمن وزیر دفاع آنیگریٹ کرامپ کارین بارنے طالبان کی پیشقدمی کی خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے کہاہے کہ قندوز سمیت پورے افغانستان سے ملنے والی اطلاعات بہت ہی تکلیف دہ اور تلخ ہیں۔ ہم نے وہاں اپنے اتحادیوں کے ساتھ جنگ لڑی اور جرمن فوجی بھی اس جنگ میں ہلاک ہوئے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان میں تقریبا بیس برس تک جرمن افواج کی تعیناتی کے دوران بہت سے مثبت پہلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ہم بظاہر جو کچھ بھی کرنے میں ناکام رہے وہ افغانستان میں طویل مدتی مثبت تبدیلی تھی۔ مستقبل میں اب جب کبھی بھی بیرون ملک فوج تعینات کرنی ہو تو ہمیں اس سے سبق لینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاایک ایسے وقت جب طالبان بہت تیزی سے لڑائی میں آگے بڑھ رہے ہیں، جرمنی میں ایک حلقے کا مطالبہ ہے کہ افغانستان میں دوبارہ فوج تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔ جرمن وزیر دفاع نے اس کا جواب دیتے ہوئے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ان کا کہنا تھاکہ کیا معاشرہ اور پارلیمان جرمن فوج کو وہاں بھیجنے کے لئے اور فوجیوں کی ایک بڑی تعداد کو وہاں کم از کم ایک نسل تک رکھنے کے لئے تیار ہے۔ اگر نہیں، تو کم سے کم ہمارے شراکت داروں کے ساتھ وہاں سے مشترکہ انخلا کا فیصلہ صحیح ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ادا کارہ صبا قمر کی دیسی لک کے سو شل میڈیا پر چرچے