نیب میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔۔ جسٹس (ر)جاوید اقبال 

Aug 10, 2021 | 22:15:PM

(24 نیوز)چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب نے اپنے قیام سے ابتک بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 816.793 ارب روپے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو کہ ریکارڈ کامیابی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے نیب کی مجموعی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے کہا ہے کہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بڑی مچھلیوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے اور ان کے خلاف میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ موجودہ انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد اور باقاعدہ مانیٹرنگ سے نیب کی ساکھ اور تشخص میں اضافہ ہوا ہے۔ نیب کو اپنے قیام سے اب تک 4 لاکھ 96 ہزار 460 شکایات وصول ہوئی ہیں ان میں سے 4 لاکھ 87 ہزار 124 شکایات نمٹا دی گئی ہیں۔ نیب نے 16 ہزار 93 شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی، 15 ہزار 378 شکایات کی تصدیق کا عمل مکمل کیا گیا۔ نیب نے 10 ہزار 241 انکوائریوں کی منظوری دی جن میں سے 9 ہزار 275 انکوائریاں مکمل کی گئیں۔ نیب نے 4 ہزار 654 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی جس میں سے 4 ہزار 358 مکمل کی گئیں۔ 
 اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب نے مختلف احتساب عدالتوں میں 3 ہزار 754 بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے ہیں جن میں سے 2477 ریفرنسز کے فیصلے احتساب عدالتوں نے سنائے ہیں ، اس وقت مختلف احتساب عدالتوں میں 1277 ریفرنسز زیر سماعت ہیں جن کی مالیت 1335.019 ارب روپے بنتی ہے۔
 چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے، نیب کو سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین منتخب کیا گیا، نیب بدعنوانی کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔ نیب نے پاکستان میں سی پیک منصوبوں کی نگرانی کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے سینئر سپر وائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے جس کا مقصد ٹھوس شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر انکوائری اور انویسٹی گیشن کے معیار میں بہتری لانا ہے ۔ نیب نے جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک ، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے، اس اقدام سے نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، نیب نے نوجوانوں کو اوائل عمری میں بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ نیب نے مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں کردار سازی کی انجمنیں قائم کی ہیں۔ نیب نے متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مشاورت سے بدعنوانی کی روک تھام اور خامیوں کی نشاندہی کیلئے پری وینشن کمیٹیاں قائم کی ہیں۔ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ معتبر قومی و بین الاقوامی اداروں ، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان ، عالمی اقتصادی فورم، گلوبل پیس کینیڈا، پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی کوششوں کو سراہا ہے۔ نیب نے اپنے تمام علاقائی بیوروز اور نیب ہیڈکوارٹرز کی کارکردگی میں مزید بہتری کیلئے جامع معیاری مقداری نظام وضع کیا ہے۔ 
یہ بھی پڑھیں:میاں نوازشریف کا پی ڈی ایم کو متحرک ۔ حکومت مخالف تحریک تیز کرنے کا فیصلہ

مزیدخبریں