(24 نیوز) افغانستان سے باہر جہاد کے نام پر کوئی بھی کارروائی کرنے پر افغان سپریم لیڈر نے سخت احکامات جاری کر دیئے۔
حالیہ دہشت گردی کے تناظر میں حکومتِ پاکستان نے شدید رد عمل ظاہر کیا جس پر افغان سپریم لیڈر نے احکامات و فتویٰ جاری کر دیا۔ افغانستان سے باہر جہاد پر افغان سپریم لیڈر شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ نے سخت احکامات جاری کر دیئے۔
یہ بھی پڑھیں: صوبائی دارالحکومت میں زور دار دھماکہ, ویڈیو بھی سامنے آ گئی
افغان سپریم لیڈر نے کہا کہ کوئی بھی افغان شہری اور افغان عبوری حکومت کا رکن جہاد اور عسکریت پسندی کے لیے افغانستان کی سرحد پار نہیں کرے گا، جو لوگ عسکریت پسندی کے لیے پاکستان گئے اور مارے گئے وہ شہید نہیں کہلائیں گے بلکہ ان کی موت کو ’ ناپاک‘ قرار دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو افغانستان کی عبوری حکومت کا حصہ نہیں سمجھا جائے گا، پاکستان میں کسی بھی افغان شہری کے قتل کے بعد عبوری افغان حکومت کا کوئی نمائندہ اس کے جنازے میں شرکت نہیں کرے گا۔
دوسری جانب 5 اگست 2023 کو افغان وزیر دفاع ملا یعقوب نے وزارت دفاع کا دورہ کیا، دورہ کے دوران انہوں نے واضح احکامات دیئے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ افغانستان سے باہر کسی جنگ میں افغانوں کی شرکت نہ ہو اور افغان سپریم لیڈر شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ کے احکامات کی تعمیل کی جائے۔