(ویب ڈیسک) شام میں حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق دمشق میں فارمیسی سنڈیکیٹ کے سربراہ نے کہا کہ شامی کرنسی حالیہ دنوں میں نئی نچلی سطح پر پہنچ گئی ہے تاہم انہوں نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اور کوئی خاص وجہ نہیں بتائی۔
شام میں اس سال کے شروع میں ادویات کی قیمتوں میں 50 سے 80 فیصد کے درمیان اضافہ کیا گیا تھا۔ شامی دوا ساز کمپنیاں بنیادی طور پر خام مال درآمد کرتی ہیں اور مقامی کرنسی کی قیمت میں تبدیلی کے باعث کمپنیوں نے حال ہی میں اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ایران میں احتجاج کےدوران 100 سے زائد صحافی گرفتار
غیرملکی میڈیا کے مطابق 2011ء میں شام کی مقامی کرنسی میں ایک ڈالر کی قیمت 47 شامی پاؤنڈ تھی جبکہ گزشتہ ہفتے مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تقریبا 13 ہزار شامی پاؤنڈ تھی جبکہ سرکاری شرح 9 ہزار 9 سو تھی۔
رپورٹس کے مطابق اس سال کے آغاز میں شام میں ڈالر کی قیمت تقریبا 7 ہزار پاؤنڈ تھی۔