مخصوص نشستوں کے فیصلے کو ن لیگ کے ساتھ پیپلزپارٹی نے بھی چیلنج کر رکھا ہے۔اور الیکشن ترمیمی ایکٹ بل پر بھی وہ حکومت کے ساتھ ہے جو اِس بات کا پتہ دیتا ہے کہ پیپلزپارٹی نے اپنی پوزیشن واضح کردی ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ کھڑی ہے ۔اب ممکن ہے کہ پیپلزپارٹی کو ن لیگ سے اختلافات ہوں لیکن وہ مجبوری میں حکومت کے ساتھ چل رہی ہو۔کیونکہ فی الحال تو پیپلزپارٹی کو سوٹ بھی یہی کرتا ہے کیونکہ تحریک انصاف جس طرح کی سیاست کر رہی ہے اُس کو پیپلزپارٹی کسی صورت ایفورڈ نہیں کرسکتی ۔ بہرحال اب بلاول بھٹو کے بیان پر عمر ایوب نے رد عمل دیا ہے،اب بات پھر سے بات تصادم کی طرف جارہی ہے ۔سیاسی حالات پہلے ہی ناساز ہیں ایسے میں ضرورت تو اِس بات کی ہے کہ سیاستدان مل بیٹھ کر ملک کو مشکلات کے بھنور سے نکالے اور یہی بات مولانا فضل الرحمان بھی کر رہے ہیں اور ساتھ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ الیکشن ایکٹ بل پر تحفظات تو ہیں اور یہ بھی دیکھنا ضروری ہے کہ کیا یہ بل کسی بدنیتی پر مبنی تھا ،اب مولانا فضل الرحمان کی باتوں سے تو یہی تاثر جارہا ہے کہ وہ الیکشن ایکٹ بل پر تحریک انصاف کے مؤقف کی تائید کرتے ہیں ۔جبکہ اِس معاملے پر ن لیگ اور پیپلزپارٹی ایک طرف کھڑی ہیں ۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں
عدلیہ میں گروپنگ،پی ٹی آئی کا نیا پلان؟ن لیگی رہنماء نے بھانڈا پھوڑ دیا
Aug 10, 2024 | 12:45:PM
Read more!