(24نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ٹھیک کہتے ہیں دو پاکستان ہیں، ایک امیر اور طاقتور کے لیے اور دوسرا غریب کے لیے۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں اراضی ایکوائر ہونے پر متاثرین کو معاوضوں کی عدم ادائیگی کے کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد میں جن لوگوں سے باپ دادا کی زمینیں چھینی گئیں وہ معاوضوں کے لیے دھکے کھا رہے ہیں، جبکہ طاقتور بغیر معاوضہ دئیے زمینوں کے مالک بنے بیٹھے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں اشرافیہ کا قبضہ ہے اور غریب کو اراضی کا معاوضہ بھی نہیں ملتا۔عدالت نے سی ڈی اے متاثرین کو معاوضوں کی عدم ادائیگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے،انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں امیر اور طاقتور غریبوں کی جائیدادوں پر قابض ہوئےبیٹھے ہیں۔جب کہ غریب عدالتوں کے دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔عدالت نےکہا کہ اگر معاوضہ ادا نہیں ہوا تو عدالت یہی کہہ سکتی ہے یہ ملک قانون کےمطابق نہیں چل رہا۔