(24 نیوز)الیکشن کمیشن میں 6 سالوں سے تحریک انصاف کےخلاف مبینہ ممنوعہ ذرائع سے غیرملکی پارٹی فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہ ہو سکا،مارچ 2018 میں بنائی جانےوالی الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی بھی کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکی، تحریک انصاف کی مبینہ ممنوعہ ذرائع سے غیرملکی پارٹی فنڈنگ کی تحقیقات کیلئے سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس 24 دسمبر کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کےخلاف پارٹی فنڈنگ کیس کی 70 سے زائد سماعتیں ہوئیں،اکبر ایس بابر نے کہاکہ تحریک انصاف نے 30 سے زائد بار الیکشن کمیشن سے سماعتیں ملتوی کرنے کی درخواست کی،تحریک انصاف نے 6 بار پارٹی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا،الیکشن کمیشن نے 21 بار تحریک انصاف کو پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات جمع کرانے کا حکم دیا۔
اکبر ایس بابر کا مزید کہناتھا کہ سکروٹنی کمیٹی کے 70 سے زائد اجلاس ہوئے جس میں تحریک انصاف نے 24 بار اجلاس ملتوی کرنے کی درخواست کی،تحریک انصاف نے چار بار سکروٹنی کمیٹی کی کارروائی کو خفیہ رکھنے کی بھی درخواستیں کی،انہوں نے کہاکہ ممنوعہ ذرائع سے پارٹی فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف نے 8 بار وکلا تبدیل کئے، الیکشن کمیشن اپنے فیصلے میں تحریک انصاف کو سکروٹنی کمیٹی کی کارروائی میں تاخیر کا سبب قرار دے چکا ہے۔
اکبر ایس بابر نے کہاکہ تحریک انصاف کی درخواست پر سکروٹنی کمیٹی کسی بھی قسم کا ریکارڈ فراہم نہیں کر رہی،دو سال کا زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود الیکشن کمیشن نے سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کو نامکمل قرار دیا تھا،اس کیس کے دوران مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں،اگر الیکشن کمیشن سے انصاف نہ ملا تو سپریم کورٹ بھی جائیں گے۔
فارن فنڈنگ کیس، سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس 24 دسمبر کو طلب
Dec 10, 2020 | 18:36:PM