(24 نیوز)وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ استعفیٰ تو ہماری جیبوں میں ویسے بھی ہوتا ہے، جس دن قیادت کا حکم ہوگا تمام ارکان استعفے دے دیں گے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی حیدرآباد موٹروے ایم نائن سے متعلق ہم وفاقی حکومت سے بات کرتے آئے ہیں، ایم نائن منصوبے کی سروس لائن بنانی تھی وہ نہیں بنائی گئی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) پر گزشتہ روز صوبائی کابینہ اجلاس میں بحث ہوئی، مجھے سپریم کورٹ سے نوٹس آیا ہے،کل اس کا جواب جمع کراؤں گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی کو ایک جدید کے سی آر چاہیے جو کراچی والوں کا حق ہے، کے سی آر ایک قابل عمل منصوبہ ہے جو کراچی کی ضرورت ہے،مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کہتی ہے کہ ہم ایم ایل ون بنائیں گے۔ یہ کراچی کے عوام سے ناانصافی ہے۔کے سی آر کی رائیڈر شپ 22 فیصد ہے، کے سی آر 8 ہزار روپے ٹکٹ سے کماتی ہے لیکن ایک ٹرپ پرلاکھوں خرچ کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری سے متعلق ہماری تحقیقات ہوچکی ہے، تحقیقاتی رپورٹ کابینہ میں جمع ہوچکی ہے۔
جس دن قیادت کا حکم ہوگا تمام ارکان استعفے دے دینگے، وزیر اعلیٰ سندھ
Dec 10, 2020 | 19:01:PM