امن کوششوں کو دھچکا۔۔کالعدم تحریک طالبان کا جنگ بندی میں توسیع سے انکار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کے ساتھ ایک ماہ تک جاری رہنے والی جنگ بندی میں توسیع کرنے سے انکار کر دیا ۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ٹی ٹی پی نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت پہلے سے کئے گئے فیصلوں پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔اس اعلان سے امن کی ابتدائی کوششوں کو دھچکا لگا ہے۔ٹی ٹی پی نے اپنےایک بیان میں 6 نکاتی معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا 25 اکتوبر 2021 کو ’اسلامی اماارت افغانستان (آئی ای اے) کی حمایت سے حکومت کے ساتھ سمجھوتہ ہوا تھا‘۔معاہدے کے مطابق فریقین نے قبول کیا تھا کہ آئی ای اے ثالث کا کردار ادا کرے گی اور دونوں فریق پانچ رکنی کمیٹیاں تشکیل دیں گے جو ثالث کی نگرانی میں آئندہ کے لائحہ عمل اور دونوں جانب کے مطالبات پر بات چیت کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں:اومی کرون کا خطرہ ۔۔سکول بند ہوں گے یا نہیں ؟؟وزیرتعلیم نے بتا دیا
بیان میں کہا گیا کہ فریقین نے یکم نومبر سے 30 نومبر 2021 تک ایک ماہ کی جنگ بندی، حکومت کی جانب سے 102 قیدی مجاہدین کی رہائی، انہیں اسلامی امارات افغانستان کے ذریعے ٹی ٹی پی کے حوالے کرنے اور یکم نومبر 2021 کو جنگ بندی کے حوالے سے مشترکہ بیان جاری کرنے پر اتفاق کیا تھا۔بیان کے مطابق حکومت نہ صرف فریقین کے درمیان طے شدہ فیصلوں پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہی بلکہ اس کے بجائے سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسمٰعیل خان، لکی مروت، سوات، باجوڑ، صوابی اور شمالی وزیرستان میں چھاپے مار کر عسکریت پسندوں کو ہلاک اور حراست میں لے لیا۔کالعدم ٹی ٹی پی کا کہنا تھا کہ ’ان حالات میں جنگ بندی میں توسیع ممکن نہیں ہے‘۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سے قبل ایک آڈیو میں مفتی نور ولی محسود نے جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان کیا اور اپنے جنگجوؤں سے کہا کہ وہ رات 12 بجے کے بعد حملے دوبارہ شروع کردیں، جنگ بندی 9 نومبر کو عمل میں آئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات : ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی2 ارکان اسمبلی کو جرمانے