ملک کے ڈیفالٹ کا کوئی چانس نہیں، میکرو اکنامک انڈیکیٹرز کو بہتر بنانا ہو گا، اسحاق ڈار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کا کوئی چانس نہیں، ہمیں ارادہ بلند رکھنا ہے اور ہر ممکنہ کوشش کرنی ہے کہ ملک کی معیشت کو بہتر کریں ،ہمیں میکرو اکنامک انڈیکیٹرز کو بہتر بنانا ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق سینئر رہنما اپٹما گوہر اعجاز کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اعزاز میں ظہرانہ کا اہتمام کیاگیا جس میں سیاسی و کاروباری شخصیات کی کثیر تعدادنے شریک کی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، ممبر صوبائی اسمبلی خواجہ سلمان رفیق، ممبر قومی اسمبلی علی پرویز ملک ،معروف قانون دان سلمان اکرم راجہ، کاروباری شخصیات صدیق جاوید بھٹی ، میاں عمر احسن،فواد مختار فاطمہ فرٹیلائزر ، میاں طلعت اورئنٹ گروپ ، کامران غازی ، ایس ایم تنویر ، عامر اعظم نیو ، نوید یوسف ، احمد کمال کمال ٹیکسٹائل ، میاں عامر محمود ، سلطان گوہر ، نعیم بٹ، میاں احسن ، عامر عبداللہ ، عبد الرحیم بھی شریک ہوئے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ آج اپوزیشن جگہ جگہ کہتے ہیں کہ پاکستان ڈیفالٹ کرے جائے گا جو انتہائی غلط اپروچ ہے،پہلے ہم دنیا کو کہتے ہیں کہ ہمارا ملک کرپٹ ہے اور پھر ہم سرمایہ داری کی امید لگاتے ہیں،یہ ہم اپنے ملک کا نقصان کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مجھے دہشتگردوں کے طرح ٹریٹ کیا گیا،میں نے فسکل ڈسپلن بنایا جس کی وجہ سے میں نے 5 سال جلا وطنی گزاری،آج ہم ممالک سے بھیک مانگ رہے ہیں،آج ہماری اکانومی46 نمبر پر جا پہنچی ہے،جس رفتار سے ہم پہلے چل رہے تھے ،ہمیں جی 20 کا حصہ ہونا چاہیے تھا، یہ میں نہیں انڈیکیٹرز کہتے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ ہم نے روپے کو ڈیویلیو کیا، شاہد خاقان عباسی کے دور میں واضح طور پر کہا تھا ڈیویلیوایشن ہوئی تو قابو نہیں ہو گی،ہم نے کل میٹنگ کی ہمارے ملک سے گندم سمگل ہو رہی ہے،سمگلنگ کو جنگی بنیادوں پر روکنا ہو گا۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ 2013 میں بھی دنیا کہتی تھی کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے گا،مگر ہم نے محنت کی 5 دن میں بجٹ دیا اور ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا،یہ گزرنے والا دور اکانومی کے حوالے سے ملک کا سیاہ ترین دور تھا۔
ان کاکہناتھا کہ ہم اور تجربے نہیں کر سکتے،ہم نے 2013 سے 16 تک اپنا پروگرام مکمل کیا جو ملک کی تاریخ میں ایک بار ہی ہوا ہے، ان کا مزید کہناتھا کہ کوئی ڈیفالٹ کا چانس نہیں، ہمیں ارادہ بلند رکھنا ہے اور ہر ممکنہ کوشش کرنی ہے کہ ملک کی معیشت کو بہتر کریں ،ہمیں میکرو اکنامک انڈیکیٹرز کو بہتر بنانا ہو گا،وزیر خزانہ نے کہاکہ اپوزیشن سیاست کیلئے غیر سنجیدہ بیانات دے رہے ہیں جس سے پاکستان کی ساخت کو بے حد نقصان پہنچ رہا ہے۔
قبل ازیں رہنما اپٹما گوہر اعجاز نے کہاکہ ڈار صاحب نے پہلے بھی ملک کو مالی درپیش مسائل سے نکالا،ہم جو کچھ ہیں اس ملک کی وجہ سے ہیں،خدشات ہیں کہ پاکستان ڈیفالٹ کرے گا ،مجھے اللہ پر پورا یقین ہے کہ پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔گوہر اعجاز نے کہاکہ پاکستان کے تمام بڑے ایکسپورٹرز آج یہاں موجود ہیں،80 فیصد سے زیادہ آج ہماری ویلیو ایڈڈ ایکسپورٹ ہے،ہماری درخواست ہو گی کہ سود کی شرح کو کم کیا جائے،انفلیشن کے باوجود ترکی نے بھی سود کی شرح کم رکھی ہے۔
رہنما اپٹما نے کہاکہ ہمیں ایکسپورٹر کو سہولیات فراہم کرنی ہیں،ٹیکس کولیکشن کو بہتر کرنا چاہیے،ٹرانسفر پر 8 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لگا دیا گیا، اس کو کم کرنا ضروری ہے،مارگیج فنانس کو بھی کھولنا چاہیے ،انہوں نے کہاکہ تمام کاروباری افراد کا یہ ماننا ہے کہ ہمارا جینا مرنا اسی ملک میں ہے۔
نعیم بٹ نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب ہم سب یہ ارادہ کر لیں کہ پاکستان کو کس طرح بچانا اور اس مشکل سے نکالنا ہے،اللہ ہمارے غیبی مدد بھی فرمائے گا،ڈار صاحب آ تو گئے ہیں مگر حالات کو ڈار صاحب اکیلے نہیں بلکہ ہم سب کو مل کے اس مشکل سے نکالنا ہے۔
ممبر نیشنل اکنامک بزنس فورم فاروق نسیم نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے یہ فورم بنایا تاکہ ہم نیشنل ایجنڈے پر کام کریں،ہم بطور بزنس کمیونٹی بغیر کسی فائدے کے اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے ڈپٹی سیکرٹری اوآئی سی کو شہباز شریف کے داماد کی وکالت کرنا مہنگی پڑگئی