فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا اگلہ مرحلہ، فیض حمیدکوباضابطہ طور پر چارج شیٹ کردیا گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) ڈی جی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ر) کو باضابطہ طور پر شارج شیٹ کردیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کی گئی اور فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے اگلے مرحلے میں فیض حمید(ر) کوباضابطہ طور پر چارج شیٹ کردیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ان چارجز میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ریاست کے تحفظ اور مفاد کو نقصان پہنچانا، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے عمل کے دوران ملک میں انتشار اور بدامنی سے متعلق پرتشدد واقعات میں فیض حمیدکے ملوث ہونے سے متعلق علیحدہ تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ان پرتشدد اور بدامنی کے متعدد واقعات میں 9 مئی سے جڑے واقعات بھی شامل تفتیش ہیں، ان متعدد پرتشدد واقعات میں مذموم سیاسی عناصر کی ایماء اور ملی بھگت بھی شامل تفتیش ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ فیلڈجنرل کورٹ مارشل کے عمل کے دوران لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ر)کو قانون کے مطابق تمام قانونی حقوق فراہم کئے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 12 اگست 2024 کو پاکستان آرمی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے پاک فوج کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں کی گئی شکایات کی درستگی کا پتہ لگانے کے لیے ایک تفصیلی کورٹ آف انکوائری کا آغاز کیا گیا تھا، فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات بھی سامنے آئے جن کے ثابت ہونے کی بنیاد پر فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے عمل کا آغاز کردیا گیا ہے۔
15 اگست 2024 کو لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے کورٹ مارشل کے سلسلے میں 3 ریٹائرڈ فوجی افسران کو بھی تحویل میں لے لیا گیا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق تینوں ریٹائرڈ افسران کو فوجی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے ضمن میں تحویل میں لیا گیا تھا، ریٹائرڈ افسران اور ان کے ساتھیوں سے سیاسی مفادات کی خاطر اور ملی بھگت کے ذریعے عدم استحکام کو ہوا دینے سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار افسران میں ریٹائرڈ بریگیڈیئر غفار اور ریٹائرڈ بریگیڈیئر نعیم اور ایک ریٹائرڈ کرنل شامل ہیں، تینوں ریٹائرڈ افسران جنرل فیض حمید اور سیاسی جماعت کے درمیان رابطہ کاری کے فرائض سرانجام دیتے تھے۔