(اظہر تھراج)تحریک انصاف سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا ارادہ رکھتی ہے جس کے تحت وہ بیرون ممالک کو زرمبادلہ ملک میں نہ بھیجنے کی کال دے گی،اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ تحریک کامیاب ہوگی ؟اگر کامیاب ہوئی تو پاکستان کو کتنا نقصان ہوگا؟
دیکھا جائے تو رمیٹنس کا تعلق اُن اوورسیز پاکستانیوں سے ہے جو تقریباً ہر ماہ پاکستان میں مقیم اپنے والدین، بیوی، بچوں یا رشتہ داروں کو اخراجات پورے کرنے کے لیے خرچہ بھیجتے ہیں، اگر بانی پی ٹی آئی یہ چاہتے ہیں کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے رشتہ داروں کو بھیجا جانے والا خرچ کم کردیں تو ایسا ممکن ہوتا نظر نہیں آتا،کیونکہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ اگر کوئی پاکستان میں گھر بنانے کے لیے یا زمین خریدنے کے لیے یا کوئی اور کاروبار میں سرمایہ کاری کا سوچ رہا ہے تو وہ اب اِس لئے سرمایہ کاری نہیں کرے گا کیونکہ بانی پی ٹی آئی نے کال دی ہے۔
دوسری جانب اوورسیز پاکستانیوں خصوصاً امریکا، برطانیہ اور یورپ میں مقیم پاکستانی جو مالی اعتبار سے مضبوط ہیں، ان کے خاندان ان کے ساتھ ہی مقیم ہیں، وہ تو سرمایہ پاکستان بھیجتے ہی نہیں۔اب فرض کریں کہ اوور سیز پاکستانی زر مبادلہ بھیجنا بند کر بھی دیتے ہیں تو اِس صورت میں تو ملک کو اربوں روپے کا نقصان اُٹھانا پڑسکتا ہے ۔
اب اگر بات کی جائے کہ اوورسیز پاکستانی کس ملک سے کتنا زرمبادلہ بھیجتے ہیں تو اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کے ریکارڈ کے مطابق، بیرون ملک پاکستانی ورکرز کی جانب سے مالی سال 2021 میں 29.45 ارب ڈالر پاکستان بھیجے گئے، سال 2022 میں ریکارڈ 31.237 ارب ڈالر بھیجے گئے، سال 2023 میں 27.332 ارب ڈالر جبکہ مالی سال 2024 میں 30.250 ارب ڈالر پاکستان بھیجے گئے ہیں۔سعودی عرب سے سب سے زیادہ ریمیٹنس پاکستان بھیجی جاتی ہے جس کے بعد متحدہ عرب امارات، برطانیہ، یورپ، امریکا، دیگر گلف ممالک اور اس کے بعد دیگر ممالک سے موصول کی جاتی ہے۔
ضرورپڑھیں:مفت سولر اسکیم ، کون سے صارفین مستفید ہوسکیں گے؟ کیسے اپلائی کریں؟
مالی سال 2023 میں سعودی عرب سے سب سے زیادہ 6.53 ارب ڈالرز پاکستان بھیجے گئے، متحدہ عرب امارات سے 4.65 ارب ڈالر، برطانیہ سے 4 ارب ڈالر، دیگر گلف ممالک سے 3.19 ارب ڈالر، امریکا سے 3.16 ارب ڈالر، یورپ سے 3.13 ارب ڈالر جبکہ دیگر ممالک سے 2.57 ارب ڈالر اور مجموعی طور پر اس سال کے دوران 27.33 ارب ڈالرز ریمیٹنس کی صورت میں پاکستان بھیجے گئے۔
مالی سال 2024 میں سعودی عرب سے سب سے زیادہ 7.424 ارب ڈالرز پاکستان بھیجے گئے، متحدہ عرب امارات سے 5.53 ارب ڈالر، برطانیہ سے 4.52 ارب ڈالر، امریکا سے 3.53 ارب ڈالر، دیگر گلف ممالک سے 3.18 ارب ڈالر، یورپ سے 3.53 ارب ڈالر جبکہ دیگر ممالک سے 2.52 ارب ڈالر اور مجموعی طور پر اس سال کے دوران 30.25 ارب ڈالرز ریمیٹنس کی صورت میں پاکستان بھیجے گئے۔