(24نیوز)ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز نوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے کہا کہ وزیراعظم اپنی بات پر قائم رہیں یا کہہ دیں ان سے غلطی ہوگئی، وزیراعظم اپنے سیکرٹری کے پیچھے کیوں چھپ رہے ہیں؟۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں وزیراعظم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی، وزیراعظم کے سیکرٹری کا خط عدالت میں پیش کردیاگیا،اٹارنی جنرل نے کہاکہ وزیراعظم نے کہاکہ اراکین اسمبلی کی ترقیاتی سکیموں پر عمل آئین سے مشروط ہے، وزیراعظم کو معلوم ہے کہ سرکاری فنڈز کا غلط استعمال نہیں کیا جا سکتا،کسی رکن اسمبلی کو پیسہ نہیں دیا جائے گا،یہ وکیل اور موکل کا آپس کا معاملہ ہے۔
جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ خط کی انگریزی درست نہیں ہے، خط میں سوالات کے جوابات نہیں دیئے گئے،لگتا ہے وزیراعظم نے عدالتی فیصلہ ٹھیک سے نہیں پڑھا،وزیراعظم نے شاید فنڈز دینے کیلئے دروازہ کھلا رکھنے کی کوشش کی۔
جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ خبر غلط ہے تو تردید کیوں نہیں کی؟،ہر روز وزارت اطلاعات سے معلومات کی بھرمار ہوتی ہے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیراعظم ہر خبر کی تردید کرنے لگ گئے تو کوئی اور کام نہیں کر سکیں گے، جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ وزیراعظم اپنی بات پر قائم رہیں یا کہہ دیں ان سے غلطی ہوگئی، وزیراعظم اپنے سیکرٹری کے پیچھے کیوں چھپ رہے ہیں؟۔
جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ سارے میڈیا نے خبر چلا دی اور وزیراعظم خاموش ہیں۔ عدالت نے ترقیاتی فنڈز کے اجر کی تفصیلات طلب کرلیں، عدالت نے سیکرٹری خزانہ کے دستخط پر مبنی جواب کل تک جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ رپورٹ پر وزیراعظم کے دستخط بھی کرائے جائیں۔
وزیراعظم اپنے سیکرٹری کے پیچھے کیوں چھپ رہے ہیں؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
Feb 10, 2021 | 17:56:PM