ہائی کورٹ نے بلدیاتی الیکشن رکوادیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے آرڈیننس 2015 کے تحت الیکشن کمیشن کے اختیارات معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات سے روک دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی نے سی ڈی اے مزدور یونین، سی ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن اور لیگی رہنما سردار مہتاب کی جانب سے دائر کردہ درخواستوں کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل قاضی عادل نے دلائل دیئے کہ اگر انتخابات ہونے کے بعد آرڈیننس ختم ہوجائے تو پھر کیا کریں گے، جس پر جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ اگر آرڈیننس ختم ہوجائے تو کہانی ختم ہوجائے گی۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اس اسٹیج پر آرڈیننس کو معطل کیا جائے؟ جس پر قاضی عادل نے دلائل دئیے کہ اس وقت آرڈیننس معطل کرنے کی ضرورت نہیں لیکن الیکشن کمیشن کو کام سے روکا جائے۔
یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو آرڈیننس کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔دوران سماعت اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب 2015 کے آرڈیننس تحت انتخابات ہوئے تھے تو اس وقت اسلام آباد کی آبادی ساڑھے 8 لاکھ تھی، اس وقت اسلام آباد کی آبادی 20 لاکھ ہے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیسا الیکشن کمیشن ہے جس نے آبادی کا تعین کیا لیکن ووٹرز کی گنتی نہیں کی، جب آبادی بڑھ جاتی ہے تو حلقہ بندیاں کی جاتی ہیں۔عدالت نے بلدیاتی آرڈیننس 2015 کے تحت الیکشن کمیشن کو انتخابات کروانے سے روک دیا اس سلسلے میں جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد کا کوئی والی وارث نہیں، بلدیاتی حکومت کی مدت ختم ہوئے 9 ماہ گزر چکے ہیں ابھی تک یہاں بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے گئے۔عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں۔ اداکارہ دشا پاٹنی کی مختصر لباس میں تازہ تصاویر ، ٹائیگر شیراف نے کیا لکھ دیا ؟