معروف شاعر ،ادیب ،ڈرامہ نویس انتقال کر گئے 

Feb 10, 2023 | 11:44:AM

(24 نیوز)اردو ادب کا ایک حسین باب بند ہوا ،معروف شاعر ،ادیب ،ڈرامہ نویس امجد اسلام ا مجد انتقال کر گئے ۔ ان کے اہلخانہ کے بقول ان کی وفات دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ۔ ان کی عمر 78 سال تھی ۔

وفات کے متعلق ان کےبیٹے نے بتایا کہ والد صاحب کے نہ جاگنے پرفوراً ڈاکٹرکو بلایا جس نے بتایا کہ وہ انتقال کرچکے ہیں۔جبکہ امجد اسلام امجد کے بھتیجے کا کہنا ہے کہ اُنہیں دل کا کوئی عارضہ لاحق نہیں تھا صرف شوگر کی بیماری تھی۔امجد اسلام امجد نیند کی حالت میں خالق حقیقی سے جاملےاُنہیں ہسپتال نہیں لے جایا گیا تھا۔شاعری اور ڈرامہ نگاری میں منفرد پہچان رکھنے والے امجد اسلام امجد مختلف اخبارات میں کالم نگاری بھی کرتے تھے۔

صدر مملکت عارف علوی 

صدر عارف علوی  نے امجد اسلام امجد کے انتقال پر دلی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں ان کی زبان زدعام غزل ’اگرکبھی میری یاد آئے‘ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ وہ اپنے بارے میں کیا خوب کہہ گئے ہیں۔

   نگران وزیراعلی پنجاب

 نگران وزیراعلی پنجاب نے صدارتی ایوارڈ یافتہ شاعر، ادیب، ڈرامہ نویس امجد اسلام امجد کی وفات پر اظہار افسوس کیا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ممتاز شاعر اور مصنف امجد اسلام امجد کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔وزیرِ اعظم نے مرحوم کی مغفرت اور بلندی درجات کے لیے دعا اور ان کے ورثاء سے تعزیت کا اظہار کیا۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ امجد اسلام امجد نے وارث، فشار اور سمندر جیسے یادگار ڈرامے دیے، ادب کے لیے ان کی خدمات کو مدتوں یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ امجد اسلام امجد کی وفات سے پاکستانی ادب ایک عظیم مصنف اور شاعر سے محروم ہو گیا۔

 امجد اسلام امجدکا مکمل نام امجد اسلام اور تخلص امجد تھا یہ 4 اگست1994 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے(اردو) پاس کیا اور درس وتدریس سے منسلک ہوگئے۔ کچھ عرصہ نیشنل سنٹر سے وابستہ رہے۔ چلڈرن لائبریری کمپیلکس ، لاہور کے پروجیکٹ ڈائرکٹر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ امجد اسلام کو شاعری کے علاوہ تنقید اور ڈرامے سے لگاؤ ہے۔ آپ کے کئی ٹی وی ڈرامے عوام کے درمیان مقبول ہو چکے ہیں اوران سے خراج تحسین حاصل کرچکے ہیں۔امجد اسلام امجد نے 50 سالہ کیریئر میں 40 سے زائد کتابیں لکھیں، انہیں ٹی وی کے لئے اپنے ادبی کام اور اسکرین پلے کے لئے بہت سے ایوارڈز ملے۔

آرٹس کونسل آف پاکستان

آرٹس کونسل آف پاکستان کے صدر محمد احمد شاہ کی جانب سے بھی امجد اسلام امجد کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لاہور میں ہونے والے پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں امجد اسلام امجد کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

امجد اسلام امجد کے مشہور ڈرامے اور  شعری مجموعہ

ان کےڈرامہ’’وراث‘‘کو لوگوں نے بہت پسند کیا۔انہیں قومی ایوارڈ ’’پرائڈ آف پرفارمنس‘‘ اور ’’ستارۂ امتیاز‘‘ کے علاوہ پانچ مرتبہ ٹیلی وژن کے بہترین رائٹر، سولہ مرتبہ گریجویٹ ایوارڈ اور دیگر متعدد ایوارڈ حاصل کرچکے ہیں۔ انہیں 1975 میں ٹی وی ڈرامہ ’خواب جاگتے ہیں‘ پر گریجویٹ ایوارڈ دیا گیا۔2019 میں امجد اسلام امجد نے ترکی کا اعلیٰ ثقافتی ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا  تھاکہ امجد اسلام امجد جدید اردو ادب کے اہم شعرا میں سے ایک ہیں۔انہوں نے کہا کہ امجد اسلام امجد پاکستان کے معروف شاعر ہیں۔

امجد اسلام امجد نے 50 سالہ کیریئر میں 40 سے زائد کتابیں لکھیں جن میں:’’برزخ‘، ’عکس‘، ’ساتواں در‘، ’فشار‘، ’ذراپھر سے کہنا‘(شعری مجموعے)، ’وارث‘، ’دہلیز‘(ڈرامے)، ’آنکھوں میں تیرے سپنے‘(گیت) ، ’شہردرشہر‘(سفرنامہ)، ’پھریوں ہوا‘، ’یہیں کہیں‘ شامل ہیں۔ امجداسلام امجد کا شعری مجموعہ برزخ اورجدیدعربی نظموں کےتراجم عکس کےنام سے شائع ہوئے مزید برآں افریقی شعراکی نظموں کا ترجمہ  کالے لوگوں کی روشن نظمیں کےنام سےشائع ہوا۔

معروف شاعر اور ادیب امجد اسلام امجد کی نماز جنازہ آج بعد از نماز عشاء 275 این بلاک ڈی ایچ اے لاہور میں ادا کی جائے گی۔

مزیدخبریں