زرعی انکم ٹیکس بل مسترد کرتے ہیں، کرپشن کا نیا راستہ کھلے گا، فیصل کریم کنڈی

Feb 10, 2025 | 18:05:PM
زرعی انکم ٹیکس بل مسترد کرتے ہیں، کرپشن کا نیا راستہ کھلے گا، فیصل کریم کنڈی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ملک رحمان) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے زرعی انکم ٹیکس بل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زرعی انکم ٹیکس بل کاشتکاروں کے ساتھ زیادتی ہے جسے قبول نہیں کیا جاسکتا ،صوبائی حکومت زرعی انکم ٹیکس بل کے زریعے کرپشن کا نیا راستہ کھول رہی ہے۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا  ہے کہ بل میں غلطیوں کی بھی بھرمار ہے جو اسکے قانونی تقاضوں سے متصادم ہے ، بل کی خامیاں اور متن اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ صوبائی حکومت کا مقصد زراعت کا فروغ نہیں بلکہ کالا دھن سفید کرنا ہے ، بل میں متنازعہ زمین کو لیوی ٹیکس سے استشنی فراہم کیا جانا چاہئے تھا، بل میں وضح کردہ ٹیکس چھوٹے زمینداروں کیلئے بہت زیادہ ہے جو کہ بل پر عملدرآمد نہ ہونے کا ماحول پیدا کرنیکے ساتھ صوبہ میں زرعی شعبہ کی حوصلہ شکنی کا باعث بنے گا، بل میں سپر ٹیکس کا نفاذ بھی بہت زیادہ رکھا گیا ہے، 

انہوں نے مزید کہا ہے کہ بل میں بالخصوص جنگ زدہ علاقوں کے متنازعہ زمینی معاملات کو دیکھنا چاہئے تھا اور ان متنازعہ زمینوں کو ٹیکس سے چھوٹ دی جانی چاہئے تھی جب تک کہ واضح ملکیت طے نہ کر لی جاتی، بل میں لیوی ٹیکس تنازعہ سے متعلق اپیلیٹ فورم کی پروویذن دی جانی چاہئے تھی، بل کے سیکشن 3 اور 10 میں لیوی ٹیکس کیلئے زوننگ ایریا میں ابہام پایا جاتا ہے، لائیو اسٹاک کی انکم کو ایگریکلچر انکم ٹیکس کے دائرہ کار میں شامل کیا جا سکتا تھا جیسا کہ پنجاب کر چکا ہے، اس سے نہ صرف ریونیو میں اضافہ ہوتا بلکہ صوبہ کی ٹیکس کے حوالے سے خطہ میں بہترین مشق دکھائی دیتی، بل میں شوگر ملز،،فلور ملز،چاول ملز اور جی ایل ٹی یونٹس سے زرعی پیداوار کی خریداری پر ودہولڈنگ زرعی انکم ٹیکس لیوی کی پروویذن فراہم کی جا سکتی تھی، پنجاب اور سندھ کی طرز پر سیکشن 2 کی وضاحت تفصیلی طور پر بھی کی جا سکتی تھی۔ 

یہ بھی پڑھیں:جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ میں 6 ججز تعینات کرنے کی منظوری دیدی