(ارشاد قریشی) بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی تمام زندگی قانون اور آئین کے مطابق گزاری ہے، مجھے مقدمات میں بدنیتی سے پوشید و مقاصد کے حصول کے لئے بغیر کسی قانونی جواز کے ملوث کیا گیا ہے۔مجھے مقدمات میں میرے شوہر کے سیاسی مخالفین کی ایماء پر ناحق طور پر ملوث کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے 26 نومبر سے متعلق مقدمات میں جمع کرائے گئے تحریری بیان کی کاپی 24 نیوز نے حاصل کرلی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ میں وطن عزیز کی مقبول ترین سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی شریک حیات اور سابقہ خاتون اول ہوں،مجھے مقدمات میں میرے شوہر کے سیاسی مخالفین کی ایماء پر ناحق طور پر ملوث کیا گیا ہے، میں نے اپنی تمام زندگی قانون اور آئین کے مطابق گزاری ہے، مقدمے کا واحد مقصد میرے شوہر بانی پی ٹی آئی کو ذہنی اذیت دینا اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے۔مجھے میں غیر قانونی طور پر ملوث کیا گیا ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کبھی بھی کوئی آئین اور قانون کے منافی کام نہیں کیا،میرے علاوہ میرے شوہر کے دیگر خاندان کے افراد کو بھی مختلف جھوٹے مقدمات میں سیاسی مخاصمت کی بناء پر ملوث کیا گیا ہے۔
بشری بی بی نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ مجھے اور میرے خاوند کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے اور اپنی اذیت پہنچانے کے لئے دیگر جھوٹے مقدمات جن میں تو شہ خانہ، عدت ، القادر کیسز نمایاں ہیں،میں نے کبھی بھی کسی غیر آئینی، غیر قانونی سرگرمی میں بالواسطہ یا بلا واسطہ حصہ نہیں لیا ہے،میں نے کبھی بھی کسی غیر آئینی، غیر قانونی سرگرمی میں بالواسطہ یا بلا واسطہ حصہ نہیں لیا ہے،مجھے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے ملوث کیا گیا ہے،میراوقوعہ سے کسی قسم کا تعلق واسطہ نہ ہے۔19 نومبر 2024 ء کا مبینہ بیان جو مجھ سے منسوب کیا جا رہا ہے وہ بیان آئین و قانون کے مطابق تھا۔یہ مبینہ بیان دیا تو اس دن اور اس کے بعد مقدمہ ہذا کے اندراج تک میرے خلاف میرے بیان کی بابت قطعاً کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی، یہ مبینہ بیان آئین اور قانون کے عین مطابق تھا، مجھے اور میرے شوہر کو پاکستانی شہری ہونے کی حیثیت سے تمام آئینی وقانونی حقوق حاصل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ میں 6 ججز تعینات کرنے کی منظوری دیدی