اسٹیٹ بینک پر حکومت کا کنٹرول برقرار۔ملک کو مسائل سے نکالیں گے: شوکت ترین
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین نے کہا ہے کہ ملک کو مسائل سے نکالنے کےلئے دن رات کوشاں ہیں،اسٹیٹ بینک پر حکومت پاکستان کا کنٹرول برقرار ہے اور برقرار ہی رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اگر ہم سینیٹ کو پارلیمنٹ نہیں سمجھتے تو اسے بند کر دیں،شوکت ترین کا قیصر شیخ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں منتخب سینیٹر ہوں، آپ نے میٹھے انداز میں جوتے مارے،ان کا کہنا تھا کہ روپے کو مصنوعی طریقہ سے روک کر60 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا گیا،شوکت ترین کے ریمارکس پر کمیٹی رکن احسن اقبال نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ پارلیمان کے سامنے ہیں اس آواز میں بات نہیں کر سکتے،احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 40 فیصد روپے کی قدر میں کمی کرکے کونسی برآمدات بڑھائی گئیں۔
چیئرمین کمیٹی فیض اللہ کموکا نے لیگی رکن اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’احسن صاحب‘‘ آپ سینئر سیاستدان ہیں، آپ اپنی باری پر بولیں، میں آپ کو فلور دوں گا،احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یہاں وزیر خزانہ ارکان پارلیمنٹ کو ڈانٹ رہے ہیں، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر یہاں کوئی ارکان پارلیمنٹ کو ڈانٹے گا تو میں کمیٹی میں بیٹھنے نہیں دوں گا۔اس موقع پر وزیر خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹیٹ بینک پر حکومت پاکستان کا کنٹرول برقرار رہے گا، حکومت بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نام نامزد کرے گی، بورڈ ارکان کے تقرر کی منظوری کا اختیار بھی حکومت کے پاس ہو گا۔
دریں اثنا گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کا قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پہلے یہ جعلی خبریں چلائی گئیں کہ حکومت نے اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کو بیچ دیا، اب مسودہ سب کے سامنے آچکا ہے جس میں تمام اختیارات حکومت کے پاس ہیں، یہ تاثر دینا غلط ہے کہ آئی ایم ایف کو اسٹیٹ بینک کا مالک بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خطرناک وائرس کے حملے تیز۔۔شہری خبردار۔۔سخت فیصلوں پر غور شروع