اومی کرون سے بچاﺅ بوسٹر ڈوز کے بغیر ممکن نہیں۔۔۔تحقیق

Jan 10, 2022 | 22:33:PM

 (24نیوز)کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے خلاف مدافعت کے لئے ویکسین کی تیسری خوراک لازمی ہے جس کے بغیر بیماری سے بچنا مشکل ہوگا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ریگن انسٹیٹوٹ آف ایم جی ایچ، ایم آئی ٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ اومیکرون کے خلاف لوگوں میں مدافعت پیدا کرنے کے لئے موڈرنا یا فائزر ویکسین کی اضافی خوراک کی ضرورت ہوگی۔تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ کووڈ 19 کی 2 خوراکوں سے اتنی اینٹی باڈیز نہیں بن پاتیں جو اومیکرون کو شناخت اور ناکارہ بنانے کے لئے درکار ہوتی ہیں۔نومبر 2021 کے آخر میں جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کورونا کی اس قسم کے بارے میں لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ موجودہ ویکسینز سے بیماری سے کس حد تک تحفظ مل سکتا ہے۔اس سوال کا جواب جاننے کے لئغ محققین نے اومیکرون کا ایک بے ضرر ورژن تیار کیا تاکہ لیبارٹری میں امریکا میں استعمال ہونے والی 3 کووڈ ویکسینز یعنی فائزر، موڈرنا اور جانسن اینڈ جانسن ویکسینز کی افادیت کی جانچ پڑتال کی جاسکے۔
اس کے بعد محققین نے ویکسینیشن مکمل کرانے والے 239 افراد کے خون کے نمونوں کو حاصل کیا جن میں 70 افراد ایسے تھے جن کو فائزر یا موڈرنا ویکسین کا بوسٹر ڈوز استعمال کرایا جاچکا تھا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ ویکسین کی 2 خوراکیں اومیکرون قسم کو ناکارہ بنانے کے حوالے سے بہت کم موثر ثابت ہوئیں حالانکہ ایسے افراد کے نمونے بھی تحقیق کا حصہ تھے جن کی ویکسینیشن حال ہی میں ہوئی تھی۔تحقیق کے مطابق جن افراد کو فائزر یا موڈرنا ویکسین کی 3 خوراکیں استعمال کرائی گئی تھیں ان میں اومیکرون کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح بہت زیادہ نمایاں تھی۔
یہ واضح نہیں کہ بوسٹر ڈوز سے اومیکرون کے خلاف مدافعتی تحفظ میں ڈرامائی بہتری کیوں آتی ہے مگر محققین کے خیال میں اس کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہے کہ ویکسین کی اضافی خوراک سے بننے والی اینٹی باڈیز زیادہ سختی سے اسپائیک پروٹین کو جکڑتی ہیں، جس سے ویکسین کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔اسی طرح ایک بوسٹر ڈوز اینٹی باڈیز بناتی ہے جو اسپائیک پروٹین کے ان حصوں کو ہدف بناتی ہیں جو کورونا کی تمام اقسام میں عام ہیں، مگر اس حوالے سے تصدیق کے لئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔تحقیق کے نتائج میں عندیہ دیا گیا کہ ویکسین کی اضافی خوراک 16 سال یا اس سے زائد عمر کے تمام افراد کے لئے موزوں ہیں اور اس حوالے سے ایم آر این اے ویکسینز کو ترجیح دی جانی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں۔شادی کو ایک ماہ پورا۔۔ شوہر کیساتھ کیسی لگ رہی ہوں۔؟۔کترینہ کیف نےفوٹو شئیر کردی

مزیدخبریں