(24 نیوز)اسرائیلی فوج کی غزہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری نہ رک سکی، گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوان اسرائیلی فورسز کی وسطی اور جنوبی غزہ میں کی گئی کارروائی میں مزید ایک سو چھبیس فلسطینی شہید ، دو سو اکتالیس زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں، فائرنگ کے نتیجے میں چار نوجوانوں کو قتل کیا اور پھر زمین پر پڑے نوجوانوں پر گاڑیاں چڑھا دیں، اب تک غزہ میں فلسطینی شہدا کی تعداد تئیس ہزار دو سو دس ہوگئی، اقوام متحدہ کا کہناہے غزہ قحط کی طرف بڑھ رہا ہے، پناہ گاہوں میں جگہ نہیں رہی۔
دوسری جانب القسام بریگیڈز نے جوابی کارروائی میں نو اسرائیلی فوجی ہلاک کر دئیے، زمینی آپریشن میں اب تک ہلاک اسرائیلی فوجیو ں کی تعداد ایک سو اسی سے تجاوز کر چکی ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں حماس کے چالیس ارکان جبکہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے تین ارکان کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیل میں موجود امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کہتے ہیں کہ جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں, ، صورتحال بہتر ہونے پر فلسطینیوں کی غزہ میں واپسی ہونی چاہیے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ خطے میں سلامتی کے لیے امریکا اسرائیل سفارتی راستے پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کی غزہ سے باہر آباد ہونے کی کسی بھی تجویز کی مخالفت کرتے ہیں، فلسطینی ریاست کا قیام واضح ہونے پر خطے کے ممالک غزہ میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں، فلسطینی اتھارٹی پر اصلاحات کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
انٹونی بلنکن نے کہا تنازع کو خطے میں پھیلنے سے بچانے کے لیے اسرائیلی حکام سے جامع گفتگو ہوئی، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کی اسرائیل مخالف درخواست امن کوششوں سے توجہ ہٹانا ہے، امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر جیسا حملہ دوبارہ نہ ہونے کا اسرائیلی مقصد حاصل ہونا اہم ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں فلسطینی شہدا کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔اقوام متحدہ کا کہناہے غزہ قحط کی طرف بڑھ رہا ہے، پناہ گاہوں میں جگہ نہیں رہی۔