(24 نیوز) پنجاب اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کے حوالے سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ لینے کے معاملے پر سماعت ہوئی جہاں لاہور ہائیکورٹ نے ماتحت عدالت سے 13 جولائی کو مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج کی جانب سے پرویز الہیٰ کا دوبارہ جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کرنے کا حکم برقرار ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد امجد رفیق نے پرویز الہٰی کی درخواست پر سماعت کی جہاں پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پیش ہوئے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 4 جون کو جوڈیشل مجسٹریٹ نے پرویز الہٰی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنیکا حکم دیا تھا جبکہ 12 جون کو ایڈیشنل سیشن جج نے دوبارہ جسمانی ریمانڈ لینے کا حکم دیا، ایسے ایڈیشنل سیشن جج نے خلاف قانون جسمانی ریمانڈ دینے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیے: منی لانڈرنگ کیس، چودھری پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی
درخواست میں مزید کہا گیا کہ تفتیشی افسر اس مقدمے میں متاثرہ فریق نہیں، اس کے باوجود ایڈیشنل سیشن جج نے جوڈیشل ریمانڈ کیخلاف درخواست منظور کی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پرویز الہٰی کا دوبارہ جوڈیشل ریمانڈ کالعدم کرنے کے حکم کو غیرقانونی قرار دیا جائے۔
ایڈٰیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ درخواست گزار وکیل کا بیان عدالتی ریکارڈ کے برعکس ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر ریکارڈ منگوا لیں تاکہ دیکھیں کہ درخواست گزار کا بیان درست ہے یا نہیں۔
تمام دلائل سننے کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13جولائی تک ملتوی کردی۔