مسلم دشمن پالیسی،بھارت نےاسلام مخالف فلم"72 حوریں" بنا ڈالی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)بھارت میں مسلم دشمن پالیسیوں نے بالی ووڈ کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے، یکے بعد دیگرے مسلمانوں اور اسلامی عقائد کیخلاف فلمیں بننے لگیں،معروف بھارتی اداکار اور ہدایت کار سنجے پورن سنگھ نے مسلمانوں کے خلاف "72 حوریں" نامی فلم بنا ڈالی ، جس پر مسلمانوں کا شدید رد عمل سامنے آگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فلم" 72 حوریں" باکس آفس پر پہلے روز ہی فلاپ ہوگئی ، 3دنوں میں صرف 1.45 کروڑ تک کا بزنس کر سکی۔ فلم کے پہلے ہی دن کے اعداد و شمار کو دیکھ کر بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مقابلہ شروع ہونے سے پہلے ہی یہ فلم میدان سے باہر ہوگئی۔متنازع فلم "72 حوریں"کی ریلیز پر مسلم تنظیموں کی طرف سے شدید رد عمل دیکھنے میں آرہا ہے۔ متنازع فلم "72 حوریں" کی ریلیز نفرت پر مبنی اور مسلمانوں کے مذہبی عقائد کی توہین قرار دے دی گئی۔
رپورٹس کے مطابق بی جے پی کے 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں مسلم مخالف جذبات میں بتدریج اضافہ ہوا ہے، گزشتہ5 برسوں کے دوران بالی ووڈ نے 17 سے زائد مسلم مخالف فلمیں ریلیز کی ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں بالی ووڈ کے سینئر اداکار نصیر الدین شاہ نے بھارتی حکومت پر اسلامو فوبیا کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ "حکومتِ وقت نے چالاکی سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف لوگوں کے ذہن آلود کردیئے ہیں۔ بھارت میں مسلمانوں سے نفرت کرنا فیشن بن چکا ہے۔بھارت میں مسلم کمیونٹی کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت پر تشویش کا اظہار ہے، چاہے فلمیں ہوں یا حقیقت مسلمانوں سے نفرت آج کل فیشن بن چکا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی کرکٹر کے نام سے منسوب رہنے والی خاتون مہنگی ترین اداکارہ بن گئیں
فلم"72 حوریں" کے کو پروڈیوسر اشوک پنڈت نے حال ہی میں ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا تھا، جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ "سنسر بورڈ نے جولائی میں ریلیز ہونے سے پہلے فلم کے ٹریلر کو سنسر سرٹیفکیٹ دینے سے انکار کردیا تھا، اس کے بعد بھی فلم کے حوالے سے کئی طرح کے تنازعات کھڑے ہوئے تھے، لیکن فلم "72 حوریں" کو فی الحال کسی بھی تنازعہ کا فائدہ ملتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔"