(24 نیوز)برص ایک جِلد کی بیماری ہے جسے عام طور پر پھلبہری بھی کہا جاتا ہے، یہ بیماری لاحق ہونے کی صورت میں جِلد کی میلانن کم یا ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں،کیا یہ مرض مچھلی کھانے سے ہوتی ہے؟ڈاکٹر کنزہ آفتاب نے بتادیا۔
"مارننگ شو ود فضاءعلی" میں ڈاکٹر کنزہ آفتاب نے بتایا کہ برص یا پھلبہری مچھلی کھانے سے نہیں ہوتی بلکہ سکن کی مرض ہے ، یہ انسان کے حفاظتی نظام کے خراب ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ایک ایسا خلیہ ہوتا ہے جو براؤن کلر پروڈیوس کرتا ہے،اس کے خلاف آپ کے وائٹ سیلز ہتھیار لے کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور ان کو گرانا شروع کردیتا ہے،جہاں جس جگہ یہ پروسیس شروع ہوتا وہاں سفید رنگ کے پیچز بننے شروع ہو جاتے ہیں، جس میں بالکل بھی رنگ نہیں ہوتا،وہاں سےبرص یا پھلبہری کا مرض شروع ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پھلبہری کی بہت سی اقسام ہیں،کچھ آنکھوں ،کچھ کو ہاتھوں اور کچھ کو مختلف باڈی پارٹس سے شروع ہوتی ہیں، جسے مختلف نام دیئے گئے ہیں، جیسے فوکل وٹلائیگو،سیگمنٹل وِٹلائیگو اور جنرلائزڈ وِٹلائیگو کہتے ہیں۔
برص یا پھلبہری کی اقسام
1۔فوکل وِٹلائیگو
برص کی یہ قسم لاحق ہونے کی صورت میں جسم کے کسی مخصوص حصے میں دھبے ظاہر ہوتے ہیں۔ فوکل وٹلائیگو کی وجہ سے جِلد پر پانچ سینٹی میٹر تک سفید دھبے ظاہر ہو سکتے ہیں۔ یہ ضروری نہیں ہوتا کہ ان دھبوں کا رنگ مکمل طور پر سفید ہو، ان کا رنگ سفیدی مائل بھی ہو سکتا ہے۔ برص کی یہ قسم لاحق ہونے کی صورت میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ جِلد کو اس کی اصلی رنگت میں دوبارہ وآپس لایا جا سکے۔
2۔سیگمنٹل وِٹلائیگو
برص کی یہ قسم لوگوں کو سب سے کم نشانہ بناتی ہے اور عام طور پر جسم کے نچلے حصے پر اس کی وجہ سے سفید نشانات ظاہر ہوتے ہیں۔ یہ بیماری لاحق ہونے کی صورت میں نشانات بہت تیزی سے پھیلنا شروع ہو جاتے ہیں۔
3۔جنرلائزڈ وِٹلائیگو
جنرلائزڈ وٹلائیگو کو نان-سیگمنٹل وٹلائیگو بھی کہتے ہیں اور یہ پھلبہری کی سب سے عام قسم ہے۔ برص کی یہ قسم لاحق ہونے کی صورت میں پورے جسم پر سفید دھبے ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ عام طور پر اس قسم کی وجہ سے گردن، چہرے، منہ، اور اعضائے مخصوصہ پر سفید دھبے ظاہر ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر کنزا کا مزید کا کہنا تھا کہ یہ مرض 20 سے 30 سال کی عمر میں ہوتا ہے لیکن اگر اس مرض کی تشخیص بروقت ہوجائے تو اس کا علاج ممکن ہے۔
برص کی وجوہات
اس بیماری کی وجوہات کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ یہ کیوں لاحق ہوتی ہے۔ یہ موروثی بیماریوں کی فہرست میں اس لیے شامل نہیں ہے کیوں کہ اس بیماری میں مبتلا ہونے والے مریضوں کی فیملی میں پہلے کسی کو اور خاص طور پر والدین کو یہ بیماری لاحق نہیں ہوتی۔ تاہم اگر والدین یا فیملی میں سے کسی اور کو یہ بیماری لاحق ہو تو یہ ممکن ہے کہ برص کے خطرات بڑھ جائیں۔کچھ ماہرین کے مطابق اس بیماری کی سب سے بڑی وجہ سے امیون سسٹم کی خرابی ہے جس کی وجہ سے جسم اپنے ہی مفید خلیات کو تباہ کرنا شروع کر دیتا ہے۔ تاہم ایکزما، جِلد کے جلنے، معدے کے السر، اور جلد کی خارش (چنبل) کی وجہ سے بھی اس بیماری کے خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔