(24نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق جہانگیری کیخلاف درخواست دائر کی گئی ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کی ڈگریاں جعلی ہیں اور مطالبہ کیا گیا ہے اور جب تک تصدیق نہیں ہو جاتی انہیں کام سے روکا جائے ۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جعلی ڈگری کے خلاف ایڈووکیٹ میاں داؤد نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی ، پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری جعلی ڈگری کے حامل ہیں، درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ جس ڈگری کے ذریعے جسٹس جہانگیری اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری کیلئے اہل تھے وہ جعلی ہے، درخواست میں کہا گیا کہ جسٹس طارق جہانگیری کو بلا کر پوچھا جائے کہ کس اتھارٹی کے تحت آپ جعلی اسناد کے ساتھ بطور جج کام کر رہے ہیں؟ رٹ پٹیشن کے مطابق اس بات کے ٹھوس ثبوت ہیں کہ جسٹس جہانگیری کی ڈگری جعلی ہے، رٹ پٹیشن میں جعلسازی کے تفصیلی دستاویزات اور ثبوت شامل ہیں، ایڈووکیٹ داؤد نے متعلقہ حکام سے معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، ایڈووکیٹ داؤد کے مطابق جسٹس جہانگیری کی جعلی ڈگری عدلیہ کے ادارے کی سالمیت کو مجروح کر رہی ہے، رٹ پٹیشن میں جعلسازی اور اس کے نتائج سے نمٹنے کے لیے عدالتی مداخلت کی درخواست کی گئی ہے، رٹ پٹیشن میں عدالت سے کہا گیا ہے کہ جسٹس جہانگیری کے خلاف الزامات کی تحقیقات کی جائیں۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تعلیمی اسناد کی تصدیق تک کام سے روکنے کی درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کردیا ،درخواست کل اعتراضات کے ساتھ چیف جسٹس عامر فاروق کے پاس سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں: سٹیٹ بینک کا 16 اور 17 جولائی کو تعطیلات کا اعلان