(جمال الدین جمالی) انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دنوں کی توسیع کر دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے خلاف 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے تحت درج 8 مقدمات پر سماعت ہوئی، انسداد دہشتگردی عدالت کے جج خالد ارشد نے سماعت کی، شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ کی معیاد ختم ہو گئی تھی، ان کو 19 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد جوڈیشل کیا گیا۔
پولیس نے ملزم کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی، شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے واٹس اپ ویڈیو لنک پر عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ دوران جسمانی ریمانڈ ملزم سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی گئی، ملزم نے سوشل میڈیا پر بغاوت پر مبنی ویڈیوز اور پیغامات جاری کیے، ملزم کی جانب سے شوشل میڈیا پر اپ لوڈ تمام مواد فرانزک لیب بھجوایا گیا۔
تفتیشی افسر کے بیان کے بعد عدالت نے ملزم کو 24 جولائی کو دوبارہ ویڈیو لنک پر پیش کرنے کا حکم دیا، عدالت نے پولیس کو تمام مقدمات کا چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا، پولیس نے تھانہ شادمان نزر آتش کیس کا چالان عدالت میں جمع کرا دیا،
بعد ازاں عدالت نے 8 مقدمات میں شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دنوں کی توسیع کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگریاں جعلی،کام سے روکا جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر
واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی پر بغاوت اور کارکنان کو جلاؤ گھیراؤ پر اکسانے کا الزام ہے، 8 مقدمات میں تھانہ شادمان نزر آتش کیس, شیر پاؤ پل پر تقاریر اور جلاؤ گھیراؤ, زمان پارک کے سامنے پولیس گاڑیاں جلانے کا مقدمہ، راحت بیکری چوک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے اور گلبرگ میں پولیس کی گاڑیاں جلانے سمیت دیگر شامل ہیں۔