(ویب ڈیسک) ذرائع کو موصول بجٹ دستاویزات کے مطابق ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر کوئی انکم ٹیکس نہیں ہوگا۔
مسودے کے مطابق اگلے مالی سال تنخواہ دار طبقے کیلئے ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد پر لائی جائے گی، 1600 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس میں اضافے کی تجویز ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق حکومتی خرچ پر لازمی بیرونی دوروں کے علاوہ تمام دوروں پر پابندی ہوگی، آئندہ مالی سال معاشی شرح نمو کا ہدف 5 فیصد رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نان فائلرز کریڈٹ کارڈ سوچ کر استعمال کریں، حکومت نے بڑا ٹیکس لگا دیا
جی ڈی پی کو 67 کھرب سے بڑھا کر 78.3کھرب تک پہنچایا جائے گا۔ رواں مالی سال پی ایس ڈی پی کے اخراجات 550 ارب روپے ہوں گے۔
رواں مالی سال قرضوں کی ادائیگی کی مد میں 3144 ارب روپے خرچ ہوں گے، اگلے سال جی ڈی پی میں ٹیسکز کی شرح 9.4 فیصد تک لائی جائے گی۔