عامر لیاقت کی طبعی موت یا قتل ؟؟ نیا پنڈوراباکس کھل گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کی موت پر شہری نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا،عامر لیاقت کے قتل کا مقدمہ درج کروانے شہری تھانے پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق درخواست گزار نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی موت کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو قرار دے دیا،شہری عامر لیاقت کے قتل کا مقدمہ درج کروانے تھانے پہنچ گیا۔واضح رہے کہ دوروز قبل رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ڈاکٹر عمر لیاقت کو طبیعت خراب ہونے کے باعث نجی ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔ عامر لیاقت کے ملازم کا کہنا ہے کہ ان کی طبیعت کل سے ناساز تھے ان کے دل میں درد ہو رہا تھا۔ملازمین نے انہیں ہسپتال جانے کا کہنا لیکن انہوں نے منع کر دیا۔ڈرائیور نے 15پر ان کی طبیعت کی خراب ہونے کی اطلاع دی تھی،ریسکیو عملے کی مدد سے اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر کے مطابق عامر لیاقت کا انتقال اسپتال منتقلی سے آدھے گھنٹے قبل ہواعامر لیاقت کے جسم پر تشدد کے کوئی نشانات نہیں تاہم ان کا پوسٹمارٹم کرایا جائے گا۔
عامر لیاقت حسین 5 جولائی 1971 کو پیدا ہوئے، وہ 2002 سے 2007 تک قومی اسمبلی کے ممبر رہے۔ عامرلیاقت حسین مشرف دور میں وزیر مملکت بھی رہے، 2018 میں وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ عامر لیاقت حسین پہلی بار ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ عامر لیاقت حسین نے تین شادیاں کیں، پہلی شادی سیدہ بشریٰ اقبال، دوسری سیدہ طوبیٰ اور تیسری دانیہ سے کی۔ وہ بشریٰ اور طوبیٰ کو طلاق دے چکے تھے جب کہ دانیہ تاحال ان کی منکوحہ تھیں جنہوں نے عامر لیاقت کے خلاف تنسیخِ نکاح کا کیس دائر کر رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:بجٹ تقریر ، وزیرخزانہ نے کم آمدنی والے افراد کو خوشخبری سنادی