(24نیوز) قومی اسمبلی میں وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل نے بجٹ پیش کیا ہے۔ جس کے مطابق بینکوں پر ٹیکس 39 فیصد سے بڑھا کر 42 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بینکنگ کمپنیز پر بھی ٹیکس بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
غربت کم کرنے کے لیے زیادہ آمدنی کمانے والے افراد پر ون ٹائم ٹیکس لگانے کی تجویز پیش کردی گئی۔ بڑے بڑے فارم ہاؤسز پر بھی ٹیکس لگے گا۔
بجٹ میں ڈھائی کروڑ روپے سے زائد کی غیر استعمال شدہ پراپرٹی پر ٹیکس کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریدوفروخت پر ٹیکس 1 فیصد سے بڑھا کر 2 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
فعال ٹیکس دہندہ نہ ہونے پر پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس 100 سے بڑھا کر 250 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وفاقی بجٹ: مقامی سگریٹ انڈسٹری پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا دی گئی
فعال ٹیکس دہندہ نہ ہونے پر گاڑی کی خریداری پر ٹیکس 100 سے بڑھا کر 200 فیصد کرنے کی تجویز پیش کردی گئی ہے۔
1600 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ اسی طرح مسافر گاڑیوں پر سالانہ ایڈوانس ٹیکس بڑھانے کی بھی تجویز ہے۔