(ویب ڈیسک) بجٹ میں نوجوانوں کیلئے بھی مختلف اقدامات تجویز کیے گئے ہیں جن پر عملدرآمد سے انکی معاشی صورتحال اور صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
روزگار کی پالیسی
نیشنل یوتھ کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ فارغ التحصیل نوجوانوں کا ملکی ترقی میں کردار بڑھانے کیلئے ایک مربوط نظام لایا جارہا ہے، یوتھ امپلائمنٹ پالیسی کے تحت نوجوانوں کیلئے 20 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔
کاروباری قرضے
نوجوانوں میں کاروبار کے فروغ کیلئے پانچ لاکھ تک بلا سود قرضے اور ڈھائی کروڑ تک آسان شرائط پر قرضے دیے جانے کی اسکیم کا اجرا کیا جائے گا۔ قرضہ اسکیم میں خواتین کا کوٹہ 25 فیصد مختص کیا گیا ہے۔
لیپ ٹاپ اسکیم
نوجوانوں کومیرٹ کی بنیاد پر مفت لیپ ٹاپ دیے جائیں گے جبکہ اسکے علاوہ ہر کسی کو قسطوں میں لیپ ٹاپ کی اسکیم بھی شروع کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:وفاقی بجٹ: عوام کو کن شعبوں میں ریلیف، کہاں ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟
گرین یوتھ موومنٹ
ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو مد نظر رکھتے ہوئے اور نوجوانوں کی مربوط سرگرمیوں کو مربوط کرتے ہوئے گرین یوتھ موومنٹ کا آغاز کیا جائے گا۔
نوجوان لڑکیوں کی ٹریننگ
نوجوان خواتین کی معاشی خود مختاری یقینی بنانے کیلئے خواتین کو ہائی ٹیک اور دیگر اسکلز میں ترجیحی بنیادوں پر تربیت فراہم کی جائے گی۔
یوتھ ڈیولپمنٹ سینٹرز
ملک بھر میں یوتھ ڈویلپمنٹ سینٹر قائم کئے جائیں گے۔ ان سینٹرز کے ذریعہ نوجوان انٹیگریٹڈ جاب پورٹل تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔
250 منی اسپورٹس اسٹیڈیم
بجٹ میں 250 منی اسپورٹس اسٹیڈیم کے قیام کیلئے رقم رکھی گئی ہے۔ نوجوانوں کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کیلئے انوویشن لیگ کا بھی آغاز کیا جائے گا، گیارہ سے پچیس سل کے نوجوانوں کیلئے ٹیلنٹ ہنٹ اور اسپورٹس ڈرائیو پروگرام تشکیل دیا گیا ہے۔