ملک کی معاشی تباہی کا سفر رک گیا،پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا :اسحاق ڈار  

Jun 10, 2023 | 12:43:PM

(24نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار  نے کہا کہ ملک کی معاشی تباہی کا سفر رک گیا،اب پاکستان کو معاشی ترقی کے راستے پر لے جانا ہے، آئندہ بجٹ میں 6886 ارب کی آمدن ہوگی،اگلے برس اخراجات 14660 ارب روپے کے اخراجات کئے جائیں گے ،ایف بی آر کا ہدف 9200 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے گزشتہ روز پر کئے گئے مالی سال 2023 کے بجٹ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 6.5 فیصد رہے گا،ترقیاتی بجٹ کی مد میں 950 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں،بجٹ میں معاشی شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد رکھا جا رہا ہے،یہ ہدف آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
صوبوں کا پی ایس ڈی پی 1559 ارب روپے ہے ،صوبوں کے پی ایس ڈی پی میں اضافے کا امکان ہے ،قرض بلحاظ جی ڈی پی 66.5 فیصد رہے گا ، بجٹ میں زراعت اور آئی ٹی کو مراعات دی گئیں،زرعی شعبہ کو 2200 ارب روپے کے قرضے جاری کئے جائیں گے ،درآمدی بیجوں پر ٹیکسز ختم کر دیئے گئے ہیں ،ہاروسیٹر پر ڈیوٹیز ختم کردی گئی ہیں ،زرعی صنعتوں کیلئے رعایتی اسکیم جاری کی جا رہی ہے ۔

 یہ بھی پڑھیں: بینک سے رقم نکلوانے پر کتنا ٹیکس دینا پڑے گا؟ صارفین کیلئے اہم خبر آگئی

 اسحاق ڈار  کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ ڈالرز پاکستان لانے کی اجازت دی گئی ہے،یہ کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں ہے ،بیرون ملک کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کے استعمال پر اضافی ٹیکس لگایا گیا ہے،اسلام آباد میں ریسٹورنٹ پر کارڈ کے ذریعے بل ادا کرنے پر ٹیکس رعایت دی گئی ہے ،بینکوں سے رقوم نکلوانے پر ود ہولڈنگ ٹیکس بحال کیا گیا ،پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا ،جو لوگ ڈیفالٹ کی بات کرتے ہیں وہ اس کے ذمہ دار ہیں وہ اس جرم میں میں شریک ہیں ، آئی پی پیز کی کیپسٹی پیمنٹ کا جائزہ لے رہے ہیں،پاور سیکٹر کو ایک ہزار ارب روپے کی سبسڈی نہیں دینی چاہئے۔

 اسحاق ڈار  نے مزید کہا کہ پیرس کلب کا قرضہ موخر کرنے کا کوئی پلان نہیں ہے ،دو طرفہ قرضے ری شیڈول ہونے پر غور ہوسکتا ہے  ،آئی ایم ایف کے ساتھ دسویں جائزے کوئی امکان نہیں ہے،آئی ایم ایف کے نویں جائزے کیلئے تمام شرائط پوری کردی ہیں ،مقامی قرضے ری شیڈول کرنے کی ضرورت نہیں ہے ،بیرونی ادائیگیوں کیلئے اپنی چادر میں پاؤں پھیلانا ہوں گے ۔

مزیدخبریں