(ارشاد قریشی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے انتخابات 2023ء صوبائی کنونشن سے خطاب کیا۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم اس پاکستان کی تلاش میں نکلے ہیں جس کیلئے لاکھوں افراد نے جانیں دیں، ہم اس رات کی سحر کی تلاش میں ہیں جس رات ماؤں کے سامنے ان کے بچوں کو قتل کیا گیا، ہم اس پاکستان کی تلاش میں ہیں جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انگریز کالے انگریز کی نسبت بہتر حکمران تھا، انگریز نے جو ریل کی پٹری بچھائی کالے انگریز نے وہ ریل کی پٹری اکھاڑ کر بیچ دی، زمین پر قبضہ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیے: ملک کی معاشی تباہی کا سفر رک گیا ہے،اسحاق ڈار
سراج الحق نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے بجٹ پیش کیا، وزیر اعظم نے بیان دیا کہ ہم نے آئی ایم ایف کی ہدایت پر سو فی صد عمل کیا ہے، مجھے بتائیں آزاد پاکستان اور اللہ کے احکامات کہاں گئے، آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کا حکم تو مان لیا سود کے حوالے سے اللہ کا حکم کہاں گیا۔
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ چاہیئے تو یہ تھا کہ وزیر اعظم اپنے اور اپنے وزراء کے اخراجات، مراعات کم کرتے، یہاں 92 کھرب کے ٹیکسز کا بوجھ ڈال کر غریب عوام پر ظلم کیا گیا، بجٹ میں سات ہزار ارب سود میں دے کر آپ کے پاس کیا رہ گیا؟
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومت نے کوئی انقلابی فیصلہ نہیں کیا، خاندان غلاماں نے تاریخ کا بدترین بجٹ پیش کیا ہے، موجودہ حکومت نےایک سال میں پندرہ ہزار ارب قرض لے کر نیا ریکارڈ بنا دیا۔
بنکوں کا نظام چالاک یہودیوں کا نظام ہے، ہمیں حکومت ملی تو سودی نظام ختم کرکے زکواۃ اور عشر کا نظام قائم کریں گے،غریب کے جو بچے بھیک مانگ رہے وزیر خزانہ بتائیں ان کیلئے بجٹ میں کیا رکھا؟ آپ صرف موم بتیاں جلا کر خواتین کے حقوق کے نعرے لگا کر قوم کی خواتین کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔
ملک میں انصاف کی بالادستی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہاں ہر چیز موجود ہے انصاف نہیں، میں پانامہ لیکس کے حوالے سے سات سال سے سپریم کورٹ جارہا ہوں، میں 436 افراد کے حوالے سے انصاف کا طلبگار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب انقلاب کی ضرورت ہے، آپ کو اپنے ووٹ کے ذریعے انقلاب لانا ہو گا۔