رواں مالی سال 2023۔24 کاقومی اقتصادی سروےکل جاری کیاجائےگا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(وقاص عظیم)رواں مالی سال 2023۔24 کاقومی اقتصادی سروےکل جاری کیاجائےگا،وفاقی حکومت رواں مالی سال کیلئے مقرر کردہ اہم معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی،رواں مالی سال کیلئے مقررکردہ معاشی شرح نمو کا ہدف بھی حاصل نہ ہوسکا ،رواں مالی سال کیلئے مقررکردہ مہنگائی کا ہدف حاصل نہ ہونے کا امکان ہے،صنعتی اور خدمات شعبے کیلئے مقرر کردہ اہداف بھی حاصل نہ ہوسکے۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا 9415 ارب روپےکاسالانہ ہدف حاصل نہ ہونےکاخدشہ ہے،رواں مالی سال برآمدات،تجارتی خسارے اوردرآمدات کے اہداف حاصل ہونےکی توقع ہے،رواں مالی سال زرعی شعبے کی ترقی ہدف سے زیادہ رہی،رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2.38 فیصد رہی، ہدف 3.5 فیصد تھا،رواں مالی سال زرعی شعبے کی گروتھ 6.25 فیصد رہی جبکہ ہدف 3.5 فیصد تھا،اسی طرح رواں مالی سال صنعتی اورخدمات شعبے کی گروتھ 1.21 فیصد رہی،رواں مالی سال صنعتی شعبے کاہدف 3.4 اورخدمات شعبے کا ہدف 3.6 فیصد مقرر تھا۔
زرعی شعبے میں بڑی فصلوں کی پیداوار 11 فیصد سے زائد رہی،گندم کی پیداوار 28.16 ملین میٹرک ٹن سے بڑھ کر 31.44 ملین میٹرک ٹن رہی،کپاس کی پیداوار میں108.22 فیصد اضافہ ،4.91ملین سے بڑھ کر 10.22 ملین گانٹھیں رہیں،چاول کی پیداوار7.32 ملین ٹن سے بڑھ کر 9.87 ملین ٹن رہی،اسی طرح رواں سال گنے اور مکئی کی پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی،مئی میں بڑی کمی کےباوجودرواں مالی سال کامہنگائی ہدف حاصل نہ ہونےکاخدشہ ہے۔
حکومت نےرواں مالی سال اوسط مہنگائی ہدف سے زیادہ رہنےکا تخمینہ لگایا ہے،رواں مالی سال اوسط مہنگائی 23.2 فیصد رہنےکا امکان ہےجبکہ حکومت نےجاری مالی سال کیلئے اوسط مہنگائی کا ہدف21فیصد مقرر کیا تھا،رواں مالی سال کے پہلے11 ماہ جولائی تا مئی اوسط مہنگائی 24.52 فیصد رہی،اسی مدت میں شہری علاقوں میں اوسط مہنگائی 25.06 فیصد ریکارڈ کی گئی،تاہم رواں مالی سال جولائی تا مئی دیہات میں اوسط مہنگائی 23.76 فیصد رہی،مئی 2024 میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر11.76 فیصد پرآگئی تھی۔
رواں مالی سال کےپہلے10ماہ وفاقی حکومت کاقرضہ 5 ہزار 243ارب روپے بڑھا،اپریل2024 تک وفاقی حکومت کا قرض66 ہزار 83 ارب روپے سے تجاویز کرگیا،مالی سال کے10 ماہ میں وفاقی حکومت کےاندرونی قرض میں5 ہزار672ارب روپےکااضافہ ہوا،اسی دوران مرکزی حکومت کا غیر ملکی قرضہ 430 ارب روپے کم ہوا،اپریل 2024 تک وفاقی حکومت کا اندرونی قرض 44 ہزار 482 ارب روپے ہوگیا،اپریل 2024 تک مرکزی حکومت کا غیرملکی قرضہ21 ہزار602 ارب روپے رہا۔
تاہم حکومت کورواں مالی سال کیلئے مقررکردہ برآمدات کا ہدف حاصل ہونےکی توقع ہے، رواں مالی سال درآمدات اور تجارتی خسارے کے اہداف بھی باآسانی حاصل ہوجائیں گے،رواں مالی سال کیلئے برآمدات کا ہدف 30 ارب 3 کروڑ ڈالرز مقرر ہے،جون میں ایک ارب 96کروڑ ڈالرز کی برآمدات سے پورے مالی سال کا ہدف حاصل ہوجائےگا۔
مئی 2024میں برآمدات 2 ارب 79 کروڑ20 لاکھ ڈالرز رہی تھیں ،مالی سال کے پہلے 11 ماہ جولائی تا مئی برآمدات 28 ارب7کروڑ ڈالرز رہیں،رواں مالی سال کیلئے درآمدات کا ہدف 58 ارب 69 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز مقرر ہے،مالی سال کے پہلے11 ماہ جولائی تا مئی درآمدات کاحجم 49 ارب80 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہا،جاری مالی سال کیلئے تجارتی خسارے کا ہدف 28 ارب 66 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز رکھا گیا۔
تاہم جولائی2023 تا مئی 2024 تجارتی خسارہ 21 ارب 73 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہا،رواں مالی سال جولائی تا مئی ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں 8122 ارب روپے رہیں،رواں مالی سال کے 11 ماہ میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں31 فیصد اضافہ ہوا ،ایف بی آر کو سالانہ ٹیکس ہدف حاصل کرنے کیلئے جون میں 1293 ارب روپے اکٹھے کرنا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کا مذاکرات کا مشورہ، بانی پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ کو خط لکھنے کا فیصلہ