(24نیوز) الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ الیکشن میں کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی۔ ای سی پی نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی نومنتخب سینیٹر یوسف رضا گیلانی کی سینٹ میں کامیابی کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست خارج کردی تھی۔
تحریک انصاف نے ویڈیو اسکینڈل کی بنیاد پر یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی استدعا کی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے بعد ازاں سناتے ہوئے پی ٹی آئی کی استدعا کو مسترد کردیا۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دینے کی درخواست کو 22 مارچ کو سماعت کے لیے مقرر کردیا۔
دورانِ سماعت الیکشن کمیشن نے کہا آڈیو ویڈیو ٹیپ کی صداقت دیکھنی ہوتی ہے، ہم کسی ایم این اے اور ایم پی اے کو نہیں جانتے، مرکزی مجرم وہ ہیں جو مستفید ہو رہے ہیں۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ چاہتے ہیں آپ ان افراد کا بھی ہمیں بتادیں تاکہ ہم انہیں یہاں لائیں، یہ جمہوریت کا حسن ہے اس لیے ووٹ کو خفیہ رکھا گیا ہےاس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ اس حسن نے ہمیں اتنا تنگ کیا کہ آج ہم یہاں آرہے ہیں۔اس موقع پر الیکشن کمیشن میں ویڈیو بنانے والے شخص کا حلف نامہ بھی پیش کیا گیا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن رکوانے کی درخواست کیخلاف بھی حکومت کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ آپ بڑے اچھے اور قابل صلاحیت عوامی نمائندے ہیں، آپ ایسی درخواستیں یہاں کیوں لے کر آتے ہیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی ایم این اے علی نواز اعوان سے استفسار کیا آپ کا کیس الیکشن کمیشن میں چل رہا ہے، پہلے اسی فورم کو استعمال کریں،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اس موقع پر یہ رٹ قابل سماعت نہیں ہے، غیر ضروری طور پر عدالتوں کو سیاسی معاملات لانا ٹھیک نہیں۔
یاد رہے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی علی نواز نے یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ علی نواز نے درخواست میں موقف اپنایا کہ یوسف رضا گیلانی نے دھاندلی اور پیسوں سے سینیٹ میں کامیابی حاصل کی، الیکشن کمیشن سے پوچھا جائے گیلانی کے کاغذات نامزدگی کیسے قبول کئے، مریم نواز نے اعتراف کیا وہ الیکشن پر اثرانداز ہوئیں، مریم نواز نے پارٹی ٹکٹ کی آفر سے اثر انداز ہونے کا اعتراف کیا، علی حیدر گیلانی غیر قانونی طور پر ہارس ٹریڈنگ کرتے پائے گئے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ حالیہ سینیٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا جائے، ان کی بطور سینیٹر کامیابی غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دی جائے، یوسف رضا گیلانی کی کامیاب کا نوٹیفکیشن بھی معطل کیا جائے۔