تاریخ تبدیل۔۔این اے75 ڈسکہ کا میدان اب 10اپریل کو سجے گا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کی تاریخ تبدیل کر دی گئی،الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کا میدان اب 18مارچ کی بجائے 10 اپریل کو سجے گا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق دوبارہ پولنگ18مارچ کو ہونا تھی۔ ن لیگ کی سیدہ نوشین افتخار اورپی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی میں سخت مقابلہ ہوگا ۔
یاد رہے کہ 19فروری کو این اے 75ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں فائرنگ ،مارپیٹ ،دھکم پیل جیسے مناظر دیکھنے میں آئے۔ پولنگ اسٹیشن میں کبھی ووٹرزکی قطاریں لگ جاتیں تو کبھی پولنگ اسٹیشن کے دروازے بندکردیئے جاتے تھے۔مسلح افرادسارادن موٹرسائیکل پر گشت کرتے نظرآئے ۔سارا دن فائرنگ ہوتی رہی جس کے باعث علاقے میں لوگوں کا نکلنا محال ہوگیاتھا۔
ووٹوں کی گنتی اورنتائج کا مرحلہ آیا تونئی صورتحال سامنے آگئی، 360 میں سے337 پولنگ اسٹیشن کا نتیجہ موصول ہوسکا جب کہ 23 ارکان پر مشتمل انتخابی عملہ لاپتا ہوگیا تھا ، بار بارفون کئے جانے کے بعد 3 افسروںکے علاوہ کوئی واپس نہ آیا ۔اور صبح 6بجے لا پتہ انتخابی عملہ الیکشن کمیشن پہنچا،جس کے بعد متعلقہ ریٹرننگ آفیسر نے پولنگ کے عمل کو مشکوک قرار دیا تھا اور دوبارہ پولنگ کی سفارش کی تھی۔
جس پر الیکشن کمیشن نے ڈسکہ این 75 کا الیکشن کالعدم قراردے کر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا۔غفلت اورلاپرواہی کی بنا پر کمشنر، ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر ، آرپی او، ڈی پی او سمیت دو ڈی ایس پیزکو پہلے ہی عہدے سے ہٹایا جاچکا ہے۔
اس کے علاوہ انتظامی امورمیں بڑی بڑی تبدیلیاں رونماہوئیں۔ 360پولنگ اسٹیشنوں میں سے20 پولنگ اسٹینشوں کاعملہ تبدیل جبکہ ایک پولنگ اسٹیشن پر پریذائیڈنگ آفیسر بھی بدل دیاگیا۔ حلقے میں کل ووٹرز کی تعداد 4لاکھ 94ہزارسے زائد ہے۔
ادھر سپریم کورٹ نے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن کرانے کیخلاف پی ٹی آئی امیدوار کی الیکشن کمیشن کا حکم معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سے انتخابات سے متعلق ریکارڈ طلب کر لیا۔ سپریم کورٹ میں این اے 75 ڈسکہ کے انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔تحریک انصاف کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ عمران خان نے 23 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ انتخاب پر اعتراض نہیں کیا،ریٹرننگ افسر کے مطابق 360 میں سے 340 سٹیشنز کے نتائج پر اعتراض نہیں کیا گیا، ن لیگ نے صرف 23 پولنگ سٹیشنز پر اعتراض کیا تھا، الیکشن کمیشن نے دوبارہ الیکشن کا حکم دے کر اختیارات سے تجاوز کیا، عدالت الیکشن کمیشن کا حکم معطل کرے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمشن کے دائرہ اختیار پر دلائل دیں، فیصلے کیخلاف حکم امتناع کی درخواست کا جائزہ آئندہ سماعت پر لیں گے۔ہو سکتا ہے پولنگ ڈے سے قبل ہی سماعت مکمل ہو جائے۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے سے متعلق ریکارڈ اگلی سماعت تک جمع کرانے کی ہدایت کردی اور ن لیگ کے امیدوار کو بھی متعلقہ ریکارڈ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 16 مارچ تک ملتوی کردی۔