تحریک عدم اعتماد، ایم کیو ایم کے  وزیراعظم سے دو بڑے مطالبات 

Mar 10, 2022 | 08:46:AM

(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا ایم کیو ایم پاکستان کا دورہ، اتحادی جماعت نےدو بڑے مطالبات سامنے رکھ دیئے۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نےوزیر اعظم کے سامنے دو مطالبات رکھے ہیں جن میں بند دفاتر کھولنے اور لاپتہ افراد کو بازیاب کروانے کے مطالبات شامل ہیں جبکہ وزیراعظم سے ایم کیو ایم رہنماؤں کی کراچی پیکیج پر بھی بات ہوئی۔ عمران خان کا بطور وزیراعظم ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز کا یہ پہلا دورہ تھا، وفاقی وزراء علی زیدی، اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور گورنر سندھ عمران اسماعیل وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

  ارکانِ سندھ اسمبلی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات بہت خوشگوار ماحول میں ہوئی۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے 4 دفاتر مانگے تھے جس میں سے 3 دفاتر نہیں دیے گئے لیکن حیدر آباد زون کا دفتر دے دیا گیا ہے۔ خورشید بیگم، گلشن ٹاؤن آفس اور لیاقت آباد آفس دینے سے تاحال انکار کیا گیا۔

ملاقات میں وزیراعظم نے خالد مقبول صدیقی سے کہا کہ اسد عمر ایم کیو ایم اور کراچی کے مسائل پر بات کرتے رہتے ہیں، ہم نے سندھ حکومت سے زیادہ کراچی کو اون کیا اور ایم کیوایم کے مسائل بھی ہمیشہ حل کرنے کی کوشش کی۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کئی مسائل بدستور حل طلب ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی کو گرین لائن پروجیکٹ بھی ہم نے دیا اور ہم نے مردم شماری پر بھی تحفظات دور کیے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا اور اپوزیشن جماعتیں ناکام ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ابھی تو ہم اپنے ساتھ کھڑے ہیں، ملاقات میں کچھ طے ہونا تھا اور نہ کوئی لائحہ عمل بنانا تھا جبکہ عدم اعتماد سمیت کسی بڑے ایشو پر بات نہیں ہوئی اور ایم کیو ایم سے اب تک کسی نے اس حوالے سے رابطہ نہیں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی اس شہر اور جمہوریت کے لیے بہتر ہوگا فیصلہ کریں گے۔

ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم سے خوشگوار ماحول میں بات ہوئی، ملاقات میں عدم اعتماد سے متعلق گفتگو نہیں ہوئی، حکومت کے اتحادی ہیں لیکن ہمارے پاس آپشنز موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:    نومولود کے جسم میں 4گردوں کا انکشاف

مزیدخبریں