روس کا ماریوپول میں ہسپتال پر حملہ؛بچے ملبے تلے دب گئے۔ یوکرینی صدر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)یوکرین نے الزام لگایا ہے کہ روسی فوج نے بندرگاہی شہر ماریوپول میں بچوں کے ہسپتال اور زچگی کے وارڈ پر بمباری کی جس سے 17 افراد زخمی ہوئے جبکہ کئی بچے ملبے تلے دب چکے ہیں، جن کا جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماریوپول کمپلیکس کو سلسلہ وار دھماکوں سے نشانہ بنایا گیا، جس سے کھڑکیوں کے شیشے اُڑ گئے اور ایک عمارت کے سامنے کا بڑا حصہ اکھڑ گیا جبکہ زمین ایک میل دور تک لرز گئی۔ دھماکے والی فوٹیج میں بھی دکھایا گیا ہے کہ پولیس اور سپاہی متاثرین کو نکالنے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ رہے ہیں، جس میں دیگر خواتین سمیت حاملہ خاتون کو بھی اسٹریچر پر لے جایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روس کا یوکرین پر کیمیائی حملہ ،امریکا نے خبر دار کردیا
Mariupol. Direct strike of Russian troops at the maternity hospital. People, children are under the wreckage. Atrocity! How much longer will the world be an accomplice ignoring terror? Close the sky right now! Stop the killings! You have power but you seem to be losing humanity. pic.twitter.com/FoaNdbKH5k
— Володимир Зеленський (@ZelenskyyUa) March 9, 2022
دوسری جانب روس کا کہنا ہے کہ ماریوپول اور دیگر محصور علاقوں سے ہزاروں شہریوں کو محفوظ طریقے سے نکلنے کے لیے سیز فائر کیا تھا ۔ ماریوپول کی سٹی کونسل کا بیان کہ ہسپتال کو کئی بار فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا تباہ کن ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی ٹویٹر پر مبینہ حملے کی فوٹیج شیئر کی، جس میں عمارت کو تباہ حال دیکھا جا سکتا ہے۔ صدر نے لکھا کہ دنیا کب تک دہشت گردی کو نظر انداز کرتی رہے گی؟ ابھی آسمان بند کرو! قتل و غارت بند کرو! آپ کے پاس طاقت ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ آپ انسانیت کھو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گلوکارہ امیر ہ میر کے نئے گانے "عشق بے پناہ" کے چرچے
غیر ملکی خبر رساں کی جانب نے کریملن کے ترجمان سے رابطہ کیا، جس نے اس حملے کی تردید کی اور کہا کہ روسی افواج شہری اہداف کو نشانہ نہیں بنا رہی۔