(ویب ڈیسک) دنیا بھر میں لاتعداد مریضوں پر حملہ کرکے انہیں مفلوج کردینے والے مرض پارکنسن کے ابتدائی علامت کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ سماعت میں خلل اور مرگی جیسی کیفیات اس مرض کی پیش خیمہ ہوسکتی ہیں۔
مشرقی لندن میں مریضوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا تو اس میں یہ رحجان سامنے آیا ہے، کوئن میری یونیورسٹی سے وابستہ ایلسٹائر نوئس اور ان کی ٹیم نے برطانیہ بھر میں مختلف نسل اور عمر کے افراد کا بھرپور جائزہ لیا ہے۔ ان تمام افراد کا ڈیٹا پرائمری کیئر ہسپتالوں سے لیا گیا تھا اور اس کی تفصیلات جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئی ہیں۔
اایلسٹائر کے مطابق رعشہ اور ہاتھوں میں کپکپاہٹ پارکنسن کی ابتدائی علامات ہوسکتی ہیں جو پانچ سے دس برس قبل ظاہر ہوتی ہیں لیکن اس وقت تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے جبکہ سننے میں خلل اور مرگی کی علامات سے ڈاکٹر بہت پہلے ہی پارکنسن کو بھانپ سکتے ہیں۔
توقع کے تحت ماہرین نے پارکنسن کے شکار ہونے والے گروپ میں قبض، تھکاوٹ، نیند کی کمی، غنودگی، کندھوں کی تکلیف، جھٹکے، ہاتھوں کی لرزش اور دماغی صلاحیت میں کمی نوٹ کی تھی۔
ان میں سماعت کا متاثر ہونا اور مرگی کو بھی اہم عوامل گردانا گیا، تاہم ماہرین نے اس پر مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کو نوٹس جاری