آئینی شرائط کے بغیر صدر، گورنرز آرڈ یننس کا نفاذ نہیں کر سکتے ،، سپریم کورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے آرڈیننس کے اجرا سے متعلق تاریخی فیصلہ دیدیا،عدالت عظمیٰ نے ہنگامی حالت کے بغیر آرڈیننس اجراکو آئین سے انحراف قراردے دیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 30 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہاگیا ہے کہ آئینی شرائط کے بغیر صدر، گورنرز آرڈ یننس کا نفاذ نہیں کر سکتے ،آئین کے ہر لفظ پر سختی سے عمل ہونا چاہئے،آرڈیننس جاری کرنے کیلئے آئین میں طریقہ کار دیا گیا ہے ،ہنگامی حالت کے بغیر آرڈیننس کا اجراآئین سے انحراف ہے ،فیصلے میں مزید کہاگیاہے کہ آرڈیننس کچھ ماہ بعد ختم ہو جاتے ہیں ، آرڈیننس کے ذریعے طویل مدتی حقوق، ذمہ داریاں نہیں دینی چاہئیں ۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید کہاہے کہ جمہوری ملک میں عوام منتخب نمائندو ں کے ذریعے اپنی راے کا اظہار کرتے ہیں، قانون سازی کے عمل میں یقینی بنایا جائے کہ عوام کے حقوق پامال نہیں ہوئے،عدالتی فیصلے میں کہاگیا ہے کہ انکم سپورٹ لیوی ایکٹ 2013 کی سینیٹ سے منظوری نہیں لی گئی،عوامی نمائندوں کے ذریعے ہونے والی قانون سازی آئینی تقاضا ہے۔
فیصلے میں کہاہے کہ ملک میں جمہوریت عوام کو متحد اور خیر سگالی کو جنم دیتی ہے،پارلیمنٹ کے ذریعے ہونے والی قانون سازی سے عوام با اختیار اور وفاق مضبوط ہوتا ہے، آئین کی خلاف ورزی عوام کی بے توقیری ہے تباہ کن ہے،
سپریم کورٹ نے انکم سپورٹ لیوی 2013 کیلئے کمشنران لینڈ ریونیو کی جانب سے دائر درخواستیں خارج کردیں،581 فریقین نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں،سندھ ہائیکورٹ نے انکم سپورٹ لیوی2013 کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت آتی جاتی رہتی ہے،جمہوریت کا قائم رہنا ضروری ہے، خالد مقبول صدیقی