(24 نیوز) اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ اگر کسی نے اپنے حلف کی پاسداری نہیں کی اسے عبرت کا نشان بننا چاہیے، جو بھی اختیارات سے تجاوز کرے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، کابینہ نے توشہ خانہ کے ریکارڈ کو ویب سائٹ میں ڈالنے کی منظوری دے دی ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال نیب قوانین میں ترامیم کی گئیں، کہا گیا کہ حکومت نیب کو استعمال کر رہی ہے، نیب ترامیم کی کچھ جماعتوں نے حمایت کی کچھ کی مخالفت سامنے آئی، نیب پر پولیٹکل انجینئرنگ کا الزام آیا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے نیب ترامیم کو عدالت میں چیلنج کیا، نیب میں مقدمے تو بنے لیکن فیصلے ہوتے نظر نہیں آئے، ماضی میں جھوٹے اور مرضی کے کیسز بنائے گئے، ترامیم پر مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے آرا آئیں، عدالت نے بھی نیب کے کردار کے حوالے سے بات کی۔
وزیر قانون نے کہا کہ چیئرمین نیب کو کیس کو بند یا اسے آگے بڑھانے کا اختیار ہے، نواز شریف، مریم نواز، احسن اقبال کو بری نیب کے پرانے قوانین کے تحت ملی، جو مقدمات نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں تھے وہ متعلقہ ادارے کو بھیجے جائیں گے۔
اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ تاجروں نے شکایت کی کہ نیب کاروبار کرنے نہیں دے رہا، چیئرمین نیب کے حوالے سے صرف ایک ترمیم ہوئی ہے۔