’انسانیت کی بہتری کیلئے اے آئی حیایاتی ہتھیاروں کے استعمال کو روکا جائے گا‘
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) مختلف تحقیقاتی اداروں کے درجنوں سائنسدانوں نے ایک خط پر دستخط کرتے ہوئے، اے آئی بائیو ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے اور انسانیت کی بہتری کیلئے اے آئی کے استعمال کا عہد کیا۔
ویسے تو مصنوعی ذہانت (AI) میں پیش رفت لائف سائنس ریسرچ کیلئے بے شمار سہولتیں متعارف کروا چکی ہے جس سے اہم عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کی خاطر خواہ صلاحیت پیدا ہوئی ہے۔
اس میں متعدی بیماریوں کے پھیلنے کو روکنا، علاج تلاش کرنا، توانائی کے پائیدار ذرائع کی تلاش اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی صلاحیت شامل ہے۔
اس شعبے میں مصنوعی ذہانت پر کام کرنیوالے محققین ایسی تحقیق بھی کررہے ہیں جو نقصان پہنچانے یا ان کی ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے روکنے کیلئے ضروری ہیں۔
ایسے عالمی بہبود میں حصہ ڈالنے کیلئے، محققین محفوظ اور مؤثر انسدادی نطام، تشخیص، ادویات اور ویکسینز پر کام کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: حیدر آباد ؛ چار ٹانگوں اور چار ہاتھوں والے بچے کی پیدائش
ان ماہرین نے صنعت کی معیاری بائیو سیکیوریٹی اسکریننگ کے انتظام اور خطرناک بائیو مالیکیولز کی روک تھام کیلئے ضروری اقدامات پر زور دیا ہے۔
ماہرین کی جانب سے ممکنہ طور پر نقصان دہ بائیو مالیکیولز کی بہتر کھوج اور حفاظتی خطرات کا مسلسل جائزہ لینے اور ان کو کم کرنے کا عہد بھی کیا گیا ہے۔
شفافیت یقینی بنانے کیلئے محققین، ریگولیٹری نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو بھی ان اقدامات میں ساتھ شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایسے ماہرین کی جانب سے اس بات کو یقینی بنانے کا عہد کیا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کو مستقبل میں کسی بھی قسم کے حیاتیاتی ہتھیاروں کو بنانے میں استعمال نہیں کیا جائیگا جن سے انسانیت کو خطرہ ہوگا۔