(ویب ڈیسک) پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ سرکاری املاک پر حملوں میں پی ٹی آئی ملوث نہیں یہ کام سرکاری عناصر ہی کررہے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سرکاری املاک پر حملے پی ٹی آئی کی پالیسی نہیں، ہماری پالیسی پرامن رہی، ہمارے جلسے اور لانگ مارچ دیکھ لیں ہم نے کبھی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا، سرکاری عناصر یہ کام کررہے ہیں اور کروایا جارہا ہے، حکومت کے حربوں اور حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمیں عمران خان تک رسائی نہیں دی جارہی، رسائی دیں گے تو پتا چلے گا، عمران خان نے جو کمیٹی بنائی تھی اس کی پہلی میٹنگ تھی، یقیناً پرویز الٰہی ہمارے ساتھ ہوں گے، عمران خان کی قیادت پر سب کو اعتماد ہے، عمران خان نے مجھے جو ذمہ داری دی ہے سب اس پر اعتماد کریں گے جب کہ چیئرمین عمران خان ہیں اور رہیں گے مجھے وقت ذمہ داری دی گئی ہے۔
ضرور پڑھیں :پی ٹی آئی کا عمران خان کی گرفتاری چیلنج کرنے کا اعلان
ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود نے کہاکہ حکومت کے ساتھ مذاکرات؟ خدا کا خوف کریں۔اس موقع پر اسد عمر کاکہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کی وجہ بتائی جائے، ان کی گرفتاری میں بدنیتی شامل ہے، عمران کے چاہنے والوں کا حق ہے کہ پرامن احتجاج کریں، پرامن احتجاج کرنے والوں پر تشدد کیا گیا۔دوسری جانب پولیس لائنز میں شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو داخل نہیں ہونے دیا گیا۔
وائس چئیرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نےعمران خان کے حوالے سے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کو سب سے بڑا خدشہ یہ لاحق ہے کہ عمران خان ان کی حراست میں ہیں جن سے ان کی جان کو خطرہ تھا جو نہایت تشویشناک بات ہے، اس وجہ سے کارکنان میں ایک اضطراب کی کیفیت پائی جاتی ہے،پنجاب حکومت نے آج فوج کی تعیناتی کیلئے ریکوزیشن بھجوائی ہے جو حیرت انگیز ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جب 14 مئی کے انتخابات کیلئے سیکیورٹی طلب کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ سیکیورٹی چیلنجز کی وجہ سے فوج کی تعیناتی نہیں ہو سکتی ،آج حیران کن بات یہ ہے کہ پنجاب کیلئے پوری فوج کی تعیناتی کا اعلان کیا گیا ہے،یہ ایک بہت بڑا تضاد ہے چیف جسٹس کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہیئے۔