(24 نیوز) عمران کی گرفتاری کے بعد پاکستان بھر میں پی ٹی آئی کارکنان کے پرتشدد احتجاج جاری ہیں اور توڑ پھوڑ کا سلسلہ بھی ابھی تک تھم نہ سکا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنے کے الزام میں اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان گرفتاری پرپی ٹی آئی کارکنوں کو احتجاج اور توڑ پھوڑ کے الزام میں وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے متعدد شہروں میں متعدد مقدمات درج کرلیے گئے۔ اسلام آباد کے 4 تھانوں میں مقدمات درج کر لئے گئے۔ جلاؤ گھیراؤ، املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس اہلکاروں پرحملے کی دفعات شامل ہیں۔ اسلام آباد میں دفعہ 144 کے بعد ریڈ الرٹ بھی جاری کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے اربوں روپے کی ڈکیتی کا حساب دینا ہے: شرجیل میمن
شہر بھر میں تعینات پولیس اہلکاروں کو اسلحہ ساتھ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ریڈ زون میں عام افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔ پولیس لائنز کے اطراف میں 1500 جبکہ شہر بھر میں 3 ہزار مسلح پولیس اور انٹی رائٹس فورس کے اہلکار تعینات ہیں۔
دوسری جانب سیالکوٹ میں بھی جلاؤ گھیراؤ پر 54 نامزداور 300 نامعلوم ملزمان کیخلاف تھانہ رنگ پورہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمہ دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کی متن کے مطابق مظاہرین نے رنگ پورہ چوک میں پولیس پرحملہ کیا اور گاڑی کو نقصان پہنچایا، مقدمہ میں عثمان ڈار کا بھائی عمر ڈار کو بھی نامزد کردیا گیا ہے۔
پتوکی میں بھی تھانہ سٹی میں پی ٹی آئی کارکنوں کے مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمہ روڈ بلاک اورجلاؤ گھیراؤ کےدفعات کے تحت درج کیاگیا۔ مقدمے میں 23معلوم اور 70سےزائدنامعلوم ملزمان نامزد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: احتجاج، دنگا فساد، پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، میاں اکرم عثمان گرفتار
لیاقت پور میں بھی عمران خان کی گرفتاری پر احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں پی ٹی آئی کی مقامی قیادت اور کارکنوں کےخلاف 3مقدمات درج کرلیے گئے۔ مقدمات میں روڈ بلاک،کارسرکار میں مداخلت اور پولیس پرحملے کی دفعات شامل ہیں۔
جی ٹی روڈ پر توڑ پھوڑ اور جلاؤگھیراؤ کے الزم میں اٹک میں بھی تحریک انصاف کے 77 کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ 21 پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار بھی کرلیاگیا۔ پولیس کے مطابق جی ٹی روڈ پرپتھراؤ سےڈی ایس پی سمیت 10اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان اسلحہ سے لیس تھے، پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس سے ٹیئر گیس گن بھی چھینی،7گھنٹے تک پشاور،اسلام آباد نیشنل ہائی وےبلاک رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکنان کا کور کمانڈر ہاؤس پر دھاوا، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کی بینائی متاثر
ملک کے دیگر شہروں کی طرح رحیم یارخان میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔ مقدمات قومی شاہراہ کو بلاک کرنے پرتھانہ اقبال آباد اورصدر صادق آباد میں درج کرلیے گئے۔ تھانہ اقبال آباد میں 2خواتین سمیت 20 نامزد اور 95 نامعلوم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جبکہ تھانہ صدرصادق آباد میں 32 نامزد اور 80 نامعلوم کارکنان کے خلاف درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے لاٹھیوں، اینٹوں سے پولیس پارٹی پر حملہ کیا، ملزمان نےفائرنگ کرتے ہوئے جان سے مارنے کی کوشش کی، مظاہرین اداروں کے خلاف اشتعال پھیلارہے تھے۔
پنجاب اور بلوچستان میں دفعہ 144نافذ کر دی گئی ہے۔ پشاور شہر میں بھی ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 کانفاذ عمل لایا جا چکا ہے۔ صوبے بھر میں جلسے، ریلیوں اور دھرنوں پرپابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ پنجاب بھر میں نویں جماعت کا آج ہونے والا پرچہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ برٹش کونسل نے پاکستان بھر میں آج ہونے والے کیمبرج کے امتحانات بھی ملتوی کر دیے ہیں۔