(24 نیوز)پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس وقت پولیس گردی عروج پر ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس وقت پولیس گردی عروج پر ہے, جس لیول تک آپ کی سوچ جاتی ہے اس سے بھی پنجاب پولیس آگے ہے، پنجاب پولیس ایک دہشت گرد ادارہ بن چکا ہے، ن لیگ کے ٹاؤٹ ڈاکٹر عثمان کی سربراہی میں پنجاب پولیس میں کوئی ڈسپلن نہیں رہا، بہاولنگر میں ان کا واسطہ ایک سپرئیر فورس کے ساتھ پڑا جہاں کی دھلائی ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: 5سالوں میں کتنے ادارے پرائیویٹ ہوں گے ؟ حکومت نے منظوری دے دی
انہوں نے مزید کہا کہ گجر خان میں ہمارے ایک دفتر کا افتتاح بھی مسلم لیگ ن کی فاشسٹ حکومت سے برداشت نہ کیا، پولیس مقامی پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر گئی اور توڑ پھوڑ کی، جو یہ کر سکتے تھے کیا 5، 6 لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا، جہاں پروگرام ہونا تھا 5، 6 کلومیٹر تک ناکے لگا کر راستے بند کیے گئے، آر پی او نے بتایا کہ ہمیں حکم ایجنسیز کی طرف سے ہے کہ پروگرام نہ ہو، جب خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار ججز کو ڈرانے دھمکانے میں ملوث ہوں تو اسے جنگل راج کہتے ہیں۔
جماعت اسلامی کے اسلام آباد میں جاری دھرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ڈی چوک جلسے میں بھی اس وقت لاٹھی چارج جاری ہے، ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں، کل ہمارے لوگوں کی گرفتاریاں کی گئیں پولیس گردی کی انتہا رہی، مسلم لیگ ن کی وفاق و پنجاب کی حکومتیں فاشسٹ ہیں، 9 مئی وہ دن تھا جس دن پی ٹی آئی کے 15 لوگوں کو شہید کیا گیا، عمر ایوب کی جانب سے 15 شہید کارکنان کے نام پڑھ کر سنائے گئے، دوسری طرف سے کوئی شخص زخمی تک نہ ہوا ہمارے سینکڑوں لوگ زخمی ہوئے، لوگوں کو ڈرائے دھمکایا گیا کہ ایف آئی آر کی درخواست دی تو اچھا نہ ہوگا۔
عمر ایوب نے ملکی صورتحال سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ جس ملک میں آئین و قانون نہ ہو وہاں سرمایہ کاری ممکن نہیں، میں نے اپنے قائد وزیراعظم عمران خان سے کل ملاقات کی، عمران خان نے پیغام دیا کہ جدوجہد جاری رکھی جائے، انشاءاللہ فتح حق و سچ کی ہو گی، فاشسٹ حکومت زیادہ دیر تک نہیں چل سکے گی۔